محمد تابش صدیقی
منتظم
پسند فرمانے پر شکر گزار ہوں۔خوب غزل ہے صدیقی صاحب، بہت خوب!
پسند فرمانے پر شکر گزار ہوں۔خوب غزل ہے صدیقی صاحب، بہت خوب!
اضافت کو غزل بدر دیتے ہیں۔اضافت کے ساتھ بغیر کا اپنا لطف ہے۔ بنا اضافت کے 'کے بغیر' کہنا بہتر ہے
میں کچھ اور سمجھا۔ دفتر کا کام کرتے ہوئے توجہ ادھر ہی رکھنی چاہیے۔اضافت کے ساتھ بغیر کا اپنا لطف ہے۔ بنا اضافت کے 'کے بغیر' کہنا بہتر ہے
سکونِ شب میں میسر سہانے خواب نہیں
بوقتِ شام سرہانے جو اب کتاب نہیں
بہت شکریہ عرفان بھائی۔شاندار تابش بھائی
بہت خوبصورت!
مطلع کی تو کیا بات ہے!
بہت اعلیٰ جنابحسینیت کے ترانے سبھی سنائیں مگر
حسینؓ بن کے دکھائے، کسی میں تاب نہیں
جزاک اللہ بھائی سارے ہی شعر بہت عمدہ ہیں مگر اس شعر پہ مجھے ایک بہت پر امید شعر یاد آیا میں آپ کی نذر کرتا ہوںحسینیت کے ترانے سبھی سنائیں مگر
حسینؓ بن کے دکھائے، کسی میں تاب نہیں
جزاک اللہجزاک اللہ بھائی سارے ہی شعر بہت عمدہ ہیں مگر اس شعر پہ مجھے ایک بہت پر امید شعر یاد آیا میں آپ کی نذر کرتا ہوں
جو درد دل ہے تو پھر دل کا چین بھی ہوگا
یزید لاکھوں ہیں کوئی حسین بھی ہوگا
رپورٹ کی آپشن ہے۔کیا اسمیں کوئی اپنا کمنٹ یا تبصرہ ڈیلیٹ کرنے کا بھی آپشن موجود ہے با عرض معذرت
بہت شکریہ لاریب بہنبہت خوبصورت کلام ہے۔ بہت سی داد قبول فرمائیں تابش بھائی!!
پسند فرمانے کا شکریہ عبد اللہ بھائیمیں سوچ رہا ہوں کہ کونسا شعر اس میں پسند کرکے اپنا "کیفیت نامہ" بناؤں، لیکن پوری غزل ہی اتنی عمدہ ہے کہ باری باری سبھی لگاؤں گا ،
بہت عمدہ ، ہر شعر دل کو چھونے والا،،،،،
برادر عزیزرپورٹ کی آپشن ہے۔