غزل: سکونِ شب میں میسر سہانے خواب نہیں ٭ محمد تابش صدیقی

احسان قمی

محفلین
حسینیت کے ترانے سبھی سنائیں مگر
حسینؓ بن کے دکھائے، کسی میں تاب نہیں
جزاک اللہ بھائی سارے ہی شعر بہت عمدہ ہیں مگر اس شعر پہ مجھے ایک بہت پر امید شعر یاد آیا میں آپ کی نذر کرتا ہوں
جو درد دل ہے تو پھر دل کا چین بھی ہوگا
یزید لاکھوں ہیں کوئی حسین بھی ہوگا
 
جزاک اللہ بھائی سارے ہی شعر بہت عمدہ ہیں مگر اس شعر پہ مجھے ایک بہت پر امید شعر یاد آیا میں آپ کی نذر کرتا ہوں
جو درد دل ہے تو پھر دل کا چین بھی ہوگا
یزید لاکھوں ہیں کوئی حسین بھی ہوگا
جزاک اللہ
بہت خوب
 
میں سوچ رہا ہوں کہ کونسا شعر اس میں پسند کرکے اپنا "کیفیت نامہ" بناؤں، لیکن پوری غزل ہی اتنی عمدہ ہے کہ باری باری سبھی لگاؤں گا ،
بہت عمدہ ، ہر شعر دل کو چھونے والا،،،،،
 
میں سوچ رہا ہوں کہ کونسا شعر اس میں پسند کرکے اپنا "کیفیت نامہ" بناؤں، لیکن پوری غزل ہی اتنی عمدہ ہے کہ باری باری سبھی لگاؤں گا ،
بہت عمدہ ، ہر شعر دل کو چھونے والا،،،،،
پسند فرمانے کا شکریہ عبد اللہ بھائی
 
Top