راحل بھائی ، مقتدرہ والے مقتدر ہیں ، سیاہ سفید کے مالک ہیں ۔ جیسا چاہیں لکھیں ، جو چاہیں چھاپ دیں ۔
نیل گگن کی بحث سے قطع نظر، مختصر بات یہ ہے کہ لغت تو لکھی اور بولی جانے والی زبان کا تحریری ریکارڈ ہوتا ہے ۔ اس میں ہر وہ لفظ درج ہوتا ہے ( اور ہونا بھی چاہئے) جو زبان بولنے والے استعمال کرتے ہیں ، خواہ وہ درست ہو یا غلط ۔ اس میں تو گالیاں بھی درج ہوتی ہیں ، بازاری اور غلط العوام الفاظ بھی ہوتے ہیں ۔ اب یہ تو لغت نویس کا کام ہے کہ ان لفظوں کی صحت و عدم صحت پر حاشیہ لکھے ۔ یا پھر یہ زبان دانوں اور شعراء و ادباء کا کام ہے کہ تنازع کی صورت میں فصیح اور غیر فصیح کا فیصلہ کریں ۔