امیداورمحبت
محفلین
غزل
بڑی دلچسپ غفلت ہوگئی ہے
اچانک ان سےالفت ہوگئی ہے
غم جاناں بھی گو اک حادثہ ہے
غم دوراں سے فرصت ہوگئی ہے
تمہیں کچھ علم ہے کہتی ہے دنیا
مجھے تم سے محبت ہوگئی ہے
دل ناداں ذرا محتاط رہنا
محبت بھی تجارت ہوگئی ہے
تری آنکھوں میں آنسو آگئے ہیں
کہ دنیا خوبصورت ہوگئی ہے
عدم بادی کشی عادت تھی پہلے
مگر اب تو طبعیت ہوگئی ہے
عدم