خورشید بھائی میری تو عبدالرؤوف بھائی کی رائے سے پہلے یہی رائے تھی کہ نظم کی روانی بہت کم ہے۔وجہ نئی بحر میں نئی مشق ہے ۔ایک چیز رہ جاتی ہے ایسے اشعار میں وہ ہےخیر وبرکت وہ بھی اس شعر کی وجہ سے اٹھ گئی جس میں بغل میں صنم اور رقیب کی سلگانے کی دعا ہے۔
اب جب عبدالرؤوف بھائی نے خاصی محنت سے وقت اور رائے دی ہے تو چاہیے کہ اس کی قدر کی جائے۔اور بھائی اسی بحر میں ان کی لکھی غزل کو بھی دیکھیں کہ کیسی رواں ہے۔آپ اچھا لکھ سکتے ہیں اگر طبیعت کی روانی پہ لکھنے کی کوشش کریں۔