جون ایلیا غزل - نہ ہوا نصیب قرارِ جاں، ہوسِ قرار بھی اب نہیں - جون ایلیا

محمداحمد

لائبریرین


غزل


نہ ہوا نصیب قرارِ جاں، ہوسِ قرار بھی اب نہیں
ترا انتظار بہت کیا، ترا انتظار بھی اب نہیں

تجھے کیا خبر مہ و سال نے ہمیں کیسے زخم دیئے یہاں
تری یادگار تھی اک خلش، تری یادگار بھی اب نہیں

نہ گلے رہے نہ گماں رہے، نہ گزارشیں ہیں نہ گفتگو
وہ نشاطِ وعدہء وصل کیا، ہمیں اعتبار بھی اب نہیں

کسے نذر دیں دل و جاں بہم کہ نہیں وہ کاکُلِ خم بہ خم
کِسے ہر نفس کا حساب دیں کہ شمیمِ یار بھی اب نہیں

وہ ہجومِ دل زدگاں کہ تھا، تجھے مژدہ ہو کہ بکھر گیا
ترے آستانے کی خیر ہو، سرِ رہ غبار بھی اب نہیں

وہ جو اپنی جاں سے گزر گئے، انہیں کیا خبر ہے کہ شہر میں
کسی جاں نثار کا ذکر کیا، کوئی سوگوار بھی اب نہیں

نہیں اب تو اہلِ جنوں میں بھی، وہ جو شوق شہر میں عام تھا
وہ جو رنگ تھا کبھی کو بہ کو، سرِ کوئے یار بھی اب نہیں

جون ایلیا


 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ کیا خوبصورت غزل ہے، لاجواب۔

بہت شکریہ احمد صاحب شیئر کرنے کیلیے۔

بہت شکریہ وارث بھائی، محفل میں شاعری کا تناسب آج کل نہ ہونے کے برابر ہوگیا تھا ۔ اس قحط میں یہ غزل پڑھنے کو ملی تو بہت لطف آیا سو اسے یہاں شئر کیا ہے۔

ویسے کافی احباب آج کل غائب ہیں اور باقی جو ہیں وہ مجھ سمیت کرکٹ ورلڈکپ میں لگے ہوئے ہیں۔ :)
 

زھرا علوی

محفلین
وہ جو اپنی جاں سے گزر گئے، انہیں کیا خبر ہے کہ شہر میں
کسی جاں نثار کا ذکر کیا، کوئی سوگوار بھی اب نہیں

کیا خوب غزل ہے۔۔!!!
 

محمد مسلم

محفلین
نہیں اب تو اہلِ جنوں میں بھی، وہ جو شوق شہر میں عام تھا
وہ جو رنگ تھا کبھی کو بہ کو، سرِ کوئے یار بھی اب نہیں

بہت اعلیٰ
 

فرخ منظور

لائبریرین
کسے نذر دیں دل و جاں بہم کہ نہیں وہ کاکُلِ خم بہ خم
کِسے ہر نفس کا حساب دیں کہ شمیمِ یار بھی اب نہیں

وہ جو اپنی جاں سے گزر گئے، انہیں کیا خبر ہے کہ شہر میں
کسی جاں نثار کا ذکر کیا، کوئی سوگوار بھی اب نہیں

کیا خوبصورت غزل ہے۔ شامل کرنے کا بہت شکریہ احمد بھائی!
 

محمداحمد

لائبریرین
کسے نذر دیں دل و جاں بہم کہ نہیں وہ کاکُلِ خم بہ خم
کِسے ہر نفس کا حساب دیں کہ شمیمِ یار بھی اب نہیں

وہ جو اپنی جاں سے گزر گئے، انہیں کیا خبر ہے کہ شہر میں
کسی جاں نثار کا ذکر کیا، کوئی سوگوار بھی اب نہیں

کیا خوبصورت غزل ہے۔ شامل کرنے کا بہت شکریہ احمد بھائی!

بہت شکریہ فرخ بھائی۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ لاجواب انتخاب احمد بھائی۔ بہت خوبصورت ہے۔ زبردست :)

وہ ہجومِ دل زدگاں کہ تھا، تجھے مژدہ ہو کہ بکھر گیا
ترے آستانے کی خیر ہو، سرِ رہ غبار بھی اب نہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت ہی عمدہ ۔ پوری غزل لاجواب ہے۔۔بہت خوب!
واہ لاجواب انتخاب احمد بھائی۔ بہت خوبصورت ہے۔ زبردست :)

وہ ہجومِ دل زدگاں کہ تھا، تجھے مژدہ ہو کہ بکھر گیا
ترے آستانے کی خیر ہو، سرِ رہ غبار بھی اب نہیں

بہت شکریہ ! یہ غزل مجھے بھی بے حد پسند ہے۔
 

سید زبیر

محفلین
بہت خوبصورت کلام شئیر کیا ہے
وہ جو اپنی جاں سے گزر گئے، انہیں کیا خبر ہے کہ شہر میں
کسی جاں نثار کا ذکر کیا، کوئی سوگوار بھی اب نہیں
بہت شکریہ
 
Top