پیاسا صحرا
محفلین
وقت خوش خوش کاٹنے کا مشورہ دیتے ھوئے
رو پڑا وہ آپ ، مجھ کو حوصلہ دیتے ھوئے
اس سے کب دیکھی گئ تھی میرے رخ کی مردنی
پھیر لیتا تھا وہ منہ ، مجھ کو دوا دیتے ھوئے
خواب بے تعبیر سی سوچیں مرے کس کام کی؟
سوچتا اتنا تو ، وہ دست عطا دیتے ھوئے
بے زبانی بخش دی خود احتسابی نے مجھے
ہونٹ سل جاتے ہیں دنیا کو گلہ دیتے ھوئے
اپنی رہ مسدود کر دے گا یہی بڑھتا ہجوم
یہ نہ سوچا ہر کسی کو راستہ دیتے ھوئے
وہ ہمیں جب تک نظر آتا رہا ، تکتے رہے
گیلی آنکھوں ، اکھڑے لفظوں سے دعا دیتے ھوئے
بے اماں تھا آپ لیکن یہ معجزہ ہے ریاض
ہالہء شفقت تھا اس کو آسرا دیتے ھوئے
ریاض مجید
رو پڑا وہ آپ ، مجھ کو حوصلہ دیتے ھوئے
اس سے کب دیکھی گئ تھی میرے رخ کی مردنی
پھیر لیتا تھا وہ منہ ، مجھ کو دوا دیتے ھوئے
خواب بے تعبیر سی سوچیں مرے کس کام کی؟
سوچتا اتنا تو ، وہ دست عطا دیتے ھوئے
بے زبانی بخش دی خود احتسابی نے مجھے
ہونٹ سل جاتے ہیں دنیا کو گلہ دیتے ھوئے
اپنی رہ مسدود کر دے گا یہی بڑھتا ہجوم
یہ نہ سوچا ہر کسی کو راستہ دیتے ھوئے
وہ ہمیں جب تک نظر آتا رہا ، تکتے رہے
گیلی آنکھوں ، اکھڑے لفظوں سے دعا دیتے ھوئے
بے اماں تھا آپ لیکن یہ معجزہ ہے ریاض
ہالہء شفقت تھا اس کو آسرا دیتے ھوئے
ریاض مجید