لاريب اخلاص
لائبریرین
ماشاءاللہ!غزل
پہلے اپنے آپ کو مِسمار کر
پھر نیا اک آدمی تیار کر
یہ غُرور و فخر ہے کِس بات کا
عاجزی کو طُرہٴ دستار کر
سہل انگاری کہاں تک، اُٹھ ذرا
زندگی کو اور مت دشوار کر
خوش امیدی کو بنا بانگِ جرس
آرزو کو قافلہ سالار کر
روشنی کے رنگ کا پرچم بنا
عزم کو اس کا علم بردار کر
اب تلک جو ہو چکا، سو ہو چکا
سیکھ جینا زیست کو ہموار کر
کچھ فریبی اژدہوں کا خوف ہے
تو ذرا مجھ کو عصا بردار کر
دیکھ صورت کو مِری، آنکھوں میں جھانک
کچھ تو دل داری مرے دل دار کر
ہوں سبک سر میں، سبک رفتار زیست
کچھ توقف اے کہانی کار کر
کیوں ہے احمد تو پریشاں، بات سن
بیٹھ اک گوشے میں، استغفار کر
محمد احمدؔ
بہت خوب!
واہ!کیوں ہے احمد تو پریشاں، بات سن
بیٹھ اک گوشے میں، استغفار کر