عاطف ملک
محفلین
ایک اور کاوش احباب کی خدمت میں پیش:
مفلس پدر کے زیرک و پر عزم نور چشم
تیرا مذاق اڑاؤں، تری ذات پر ہنسوں
تُو سوچتا ہے سانچ کو آتی نہیں ہے آنچ
میں سوچتا ہوں تیرے خیالات پر ہنسوں
میں خوگرِ وفا ہوں تو وہ پیکرِ جفا
الفت کی اس حسین مساوات پر ہنسوں
پیہم اگر نہ گردشِ دوراں ہو مہرباں
اے عشق، میں بھی تیری عنایات پر ہنسوں
ہر ایک بات پر یہاں رونے کا ہے مقام
عاطفؔ مجھے بتا کہ میں کس بات پر ہنسوں
عاطفؔ ملک
ستمبر ۲۰۲۰
ڈھونگ اور منافقت کی روایات پر ہنسوں
عہدِ رواں کی جملہ خرافات پر ہنسوںمفلس پدر کے زیرک و پر عزم نور چشم
تیرا مذاق اڑاؤں، تری ذات پر ہنسوں
تُو سوچتا ہے سانچ کو آتی نہیں ہے آنچ
میں سوچتا ہوں تیرے خیالات پر ہنسوں
میں خوگرِ وفا ہوں تو وہ پیکرِ جفا
الفت کی اس حسین مساوات پر ہنسوں
پیہم اگر نہ گردشِ دوراں ہو مہرباں
اے عشق، میں بھی تیری عنایات پر ہنسوں
ہر ایک بات پر یہاں رونے کا ہے مقام
عاطفؔ مجھے بتا کہ میں کس بات پر ہنسوں
عاطفؔ ملک
ستمبر ۲۰۲۰