کاشف اسرار احمد
محفلین
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔
استاد محترم جناب الف عین سر سے اصلاح کی درخوست ہے۔
دیگر احباب کی آراء کا بھی منتظر رہونگا۔
بحر مجتث مثمن مخبون محذوف
مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن
---------------------------------
غمِ حیات اگر وقت دے تو میں خود سے
طویل بات نہیں تھوڑی گفتگو کر لوں
اذیّتوں کے زمانے تھے جب یہ حسرت تھی
میں اپنی ذات کو گم کر کے خود کو تُو کر لوں
یہ ممکنات کی دنیا ہے اس میں حیرت کیا
میں اُس کو دوست کروں آج، کل عدو کر لوں
اگر یہ خوئے ملامت مجھے اجازت دے
کہیں کہیں سے رِدائے انا ، رفو کر لوں
ہمارے پاس وسائل ہیں صرف گنتی کے
جہاں سے پانی پیوں میں وہیں وضو کر لوں
قلم سے لفظ ٹپکتے ہیں بن کے آبِ حیات
میں کاش ان کی روانی کو آب جو کر لوں
جو سب سے سخت سزا تھی، مرا نصیب ہوئی
میں جس کو پا نہ سکوں اس کی آرزو کر لوں
لو اختیار گیا خود پہ ہاتھ سے کاشف
پھر اس کو یاد کروں دل لہو لہو کر لوں
سیّد کاشف
-------------------------
استاد محترم جناب الف عین سر سے اصلاح کی درخوست ہے۔
دیگر احباب کی آراء کا بھی منتظر رہونگا۔
بحر مجتث مثمن مخبون محذوف
مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن
---------------------------------
غمِ حیات اگر وقت دے تو میں خود سے
طویل بات نہیں تھوڑی گفتگو کر لوں
اذیّتوں کے زمانے تھے جب یہ حسرت تھی
میں اپنی ذات کو گم کر کے خود کو تُو کر لوں
یہ ممکنات کی دنیا ہے اس میں حیرت کیا
میں اُس کو دوست کروں آج، کل عدو کر لوں
اگر یہ خوئے ملامت مجھے اجازت دے
کہیں کہیں سے رِدائے انا ، رفو کر لوں
ہمارے پاس وسائل ہیں صرف گنتی کے
جہاں سے پانی پیوں میں وہیں وضو کر لوں
قلم سے لفظ ٹپکتے ہیں بن کے آبِ حیات
میں کاش ان کی روانی کو آب جو کر لوں
جو سب سے سخت سزا تھی، مرا نصیب ہوئی
میں جس کو پا نہ سکوں اس کی آرزو کر لوں
لو اختیار گیا خود پہ ہاتھ سے کاشف
پھر اس کو یاد کروں دل لہو لہو کر لوں
سیّد کاشف
-------------------------
آخری تدوین: