عابد علی خاکسار
محفلین
محترم استاد الف عین صاحب اور قابل قدر محفلین
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
ایسے ہی تو نہیں آج گوہر بنا ہوں میں۔۔۔۔
موجوں میں پانی کی ایک مدت رہا ہوں میں۔۔۔۔
اب دیکھتا ہوں کون مرا ہم سفر بنے۔۔۔
فرعونء وقت سے تو الجھ ہی پڑا ہوں میں۔۔۔
برسوں پہلے گئے تھے جہاں آپ چھوڑ کر۔۔۔
اس موڑ پر اکیلا ابھی تک کھڑا ہوں میں۔۔۔
مانا کہ میں بہت ہی گنہ گار ہوں مگر ۔۔۔
جو آپ پارسا ہیں وہ بھی جانتا ہوں میں۔۔۔
ایمان کیا ہے اس کا خدا پر جو یوں کہے۔۔۔
تخلیق ہوں کسی کی یا پھر حادثہ ہوں میں
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
ایسے ہی تو نہیں آج گوہر بنا ہوں میں۔۔۔۔
موجوں میں پانی کی ایک مدت رہا ہوں میں۔۔۔۔
اب دیکھتا ہوں کون مرا ہم سفر بنے۔۔۔
فرعونء وقت سے تو الجھ ہی پڑا ہوں میں۔۔۔
برسوں پہلے گئے تھے جہاں آپ چھوڑ کر۔۔۔
اس موڑ پر اکیلا ابھی تک کھڑا ہوں میں۔۔۔
مانا کہ میں بہت ہی گنہ گار ہوں مگر ۔۔۔
جو آپ پارسا ہیں وہ بھی جانتا ہوں میں۔۔۔
ایمان کیا ہے اس کا خدا پر جو یوں کہے۔۔۔
تخلیق ہوں کسی کی یا پھر حادثہ ہوں میں