عابد علی خاکسار
محفلین
ان پہ ہم جب کبھی گفتگو کرتے ہیں
اپنے اشکوں سے پہلے وضو کرتے ہیں
وہ کہاں ہم کہاں ہر ہے ان کا کرم
ہم غمءدل بیاں رو برو کرتے ہیں
چلتی ہے نبضءہستی انھی کے طفیل
جن کےچرچے سبھی سو بسو کرتے ہیں
تم کو جنت مبارک رہے شیخ جی
ہم تو بس یار کی آرزو کرتے ہیں
جب سے اس در سے نسبت ہوئ ہےمجھے
عرش والے مری آبرو کرتے ہیں
اپنے اشکوں سے پہلے وضو کرتے ہیں
وہ کہاں ہم کہاں ہر ہے ان کا کرم
ہم غمءدل بیاں رو برو کرتے ہیں
چلتی ہے نبضءہستی انھی کے طفیل
جن کےچرچے سبھی سو بسو کرتے ہیں
تم کو جنت مبارک رہے شیخ جی
ہم تو بس یار کی آرزو کرتے ہیں
جب سے اس در سے نسبت ہوئ ہےمجھے
عرش والے مری آبرو کرتے ہیں