غزل کی اصلاح مطلو ب ھے۔۔۔

ان پہ ہم جب کبھی گفتگو کرتے ہیں
اپنے اشکوں سے پہلے وضو کرتے ہیں

وہ کہاں ہم کہاں ہر ہے ان کا کرم
ہم غمءدل بیاں رو برو کرتے ہیں

چلتی ہے نبضءہستی انھی کے طفیل
جن کےچرچے سبھی سو بسو کرتے ہیں

تم کو جنت مبارک رہے شیخ جی
ہم تو بس یار کی آرزو کرتے ہیں

جب سے اس در سے نسبت ہوئ ہےمجھے
عرش والے مری آبرو کرتے ہیں
 
ماشاءاللہ اچھی نعت شریف ہے، اللہ پاک قبول فرمائے اور آپ کو اجرِعظیم عطا فرمائے۔
تکنیکی طور پر تو کوئی غلطی بظاہر نظر نہیں آ رہی، البتہ کلام میں روانی کے لئے کچھ مشورے حاضر ہیں، قبول کرنا یا رد کرنا آپ پر ہے​

ان پہ ہم جب کبھی گفتگو کرتے ہیں
ان کے بارے میں جب گفتگو کرتے ہیں
اپنے اشکوں سے پہلے وضو کرتے ہیں

وہ کہاں ہم کہاں ہر ہے ان کا کرم
شرف بخشا مجھے حاضری کا حضور
ہم غمءدل بیاں رو برو کرتے ہیں

چلتی ہے نبضءہستی انھی کے طفیل
جن کےچرچے سبھی سو بسو کرتے ہیں
درست

تم کو جنت مبارک رہے شیخ جی
ہم تو بس یار کی آرزو کرتے ہیں
جنت مبارک کا مطلب ہے کہ شیخ جی کو جنت کنفرم مل گئی۔

شیخ جی کا ہے مقصود جنت فقط
ہم تو محبوب کی آرزو کرتے ہیں


جب سے اس در سے نسبت ہوئ ہےمجھے
عرش والے مری آبرو کرتے ہیں
درست
 
کافی کچھ راجا صاحب نے گوش گزار کر دیا ہے۔ ایک دو مشورے میری جانب سے بھی ہیں ۔۔۔ شاید ان کو دیکھ آپ چند مصرعے اور بہتر کر سکیں ۔۔۔۔

ان پہ ہم جب کبھی گفتگو کرتے ہیں
اپنے اشکوں سے پہلے وضو کرتے ہیں
ان کے بارے میں جب گفتگو کرتے ہیں ۔۔۔۔
تم کو جنت مبارک رہے شیخ
تم تو جنت میں الجھے رہو شیخ جی۔۔۔۔
 
Top