عابد علی خاکسار
محفلین
محترم استاد@الف عین صاحب
محمد وارث صاحب
ریحان قریشی صاحب
،معزز اراکین اور محفلین
اندھیرے کو ضیا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
حقیقت سے جدا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
بشر ٹھہرا ہے جب پتلا خطاوں کا تو پھر خود کو
خطا سے ماورا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
مسیحائ مری جب تیرے ہاتھوں میں ہے تو پھر یوں
مرض کو لادوا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
ستم میں بھی مزے لینا علامت ہے محبت کی
محبت کو سزا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
ارے دنیا ستم سہنے کی عادت تو نہیں لیکن
کسی کو بے وفا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
یہاں دنیا تو اچھوں کو برا کہتی ہے لیکن
بروں کو بھی برا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
حیا دل میں نہ ہو جب تو نقابوں سے بھی کیا حاصل
نقابوں کو حیا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
عبادت واعظوں کی ہے یہاں جنت کے لالچ میں
خدا کو یوں خدا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
محبت جب نہ ہو عابد تو پھر بے کار ہیں رسمیں
دکھاوے کو وفا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
محمد وارث صاحب
ریحان قریشی صاحب
،معزز اراکین اور محفلین
اندھیرے کو ضیا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
حقیقت سے جدا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
بشر ٹھہرا ہے جب پتلا خطاوں کا تو پھر خود کو
خطا سے ماورا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
مسیحائ مری جب تیرے ہاتھوں میں ہے تو پھر یوں
مرض کو لادوا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
ستم میں بھی مزے لینا علامت ہے محبت کی
محبت کو سزا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
ارے دنیا ستم سہنے کی عادت تو نہیں لیکن
کسی کو بے وفا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
یہاں دنیا تو اچھوں کو برا کہتی ہے لیکن
بروں کو بھی برا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
حیا دل میں نہ ہو جب تو نقابوں سے بھی کیا حاصل
نقابوں کو حیا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
عبادت واعظوں کی ہے یہاں جنت کے لالچ میں
خدا کو یوں خدا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
محبت جب نہ ہو عابد تو پھر بے کار ہیں رسمیں
دکھاوے کو وفا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
مدیر کی آخری تدوین: