رانا
محفلین
ایک ادبی مجلس میں پرنسپل کنہیا لال کپور نے کئی شعر سنائے جن میں کمال فن یہ تھا کہ مصرعہ اول غالب کی ایک غزل کا اور مصرعہ ثانی کسی دوسری غزل کا۔ لیکن کوئی شعر بے ربط نہیں تھا۔
جان تم پر نثار کرتا ہوں
شرم تم کو مگر نہیں آتی
میں ہوں مشتاق اور وہ بیزار
کس کی حاجت روا کرے کوئی
دل سے تیری نگاہ جگر تک اتر گئی
حیراں ہوں کہ روؤں دل کو کہ پیٹوں جگر کو میں
جان تم پر نثار کرتا ہوں
شرم تم کو مگر نہیں آتی
میں ہوں مشتاق اور وہ بیزار
کس کی حاجت روا کرے کوئی
دل سے تیری نگاہ جگر تک اتر گئی
حیراں ہوں کہ روؤں دل کو کہ پیٹوں جگر کو میں