محمد تابش صدیقی
منتظم
گو موت کی گھاٹ اتر گئے ہم
پر عشق سا کام کر گئے ہم
میخانے سے لے کے تا بہ زنداں
تیرے لیے در بدر گئے ہم
پھوٹی جو کوئی کرن خوشی کی
تو بعد کے غم سے ڈر گئے ہم
تم نے تو سکھا دیا ہمیں صبر
تم بگڑے رہے، سنور گئے ہم
جس موڑ میں رہ گئے ہزاروں
اس موڑ سے بھی گزر گئے ہم
٭٭٭
نعیم صدیقیؒ
پر عشق سا کام کر گئے ہم
میخانے سے لے کے تا بہ زنداں
تیرے لیے در بدر گئے ہم
پھوٹی جو کوئی کرن خوشی کی
تو بعد کے غم سے ڈر گئے ہم
تم نے تو سکھا دیا ہمیں صبر
تم بگڑے رہے، سنور گئے ہم
جس موڑ میں رہ گئے ہزاروں
اس موڑ سے بھی گزر گئے ہم
٭٭٭
نعیم صدیقیؒ