غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ برائے اصلاح

شزہ مغل

محفلین
یہ چاند بھی تیرا ہے ستارے بھی تیرے "شزہؔ"
یہ برف بھی تیری ہے انگارے بھی تیرے "شزہؔ"

تو چاہے تو ہر طوفان کا رخ بدل جائے
یہ سمندر بھی تیرا ہے کنارے بھی تیرے "شزہؔ"

لہو بنیں آنسو۔ لبوں سے مسکرا
یہ درد بھی تیرا ہے درد کے مارے بھی تیرے "شزہؔ"

آتش زمانہ ہی بنائے گی تجھے کندن
یہ تپش بھی تیری ہے شرارے بھی تیرے "شزہؔ"

اپنا گھر چھوڑ کر نہ بھاگ! بزدل!
یہ چارہ گر بھی تیرا ہے بےچارے بھی تیرے "شزہؔ"
 
غلط فہمی میں مت ہنا
خوبصورت نہیں ھو تم
نہ تیرے سر سریلے ھیں
نہ تیرے نین نشیلے ھیں
نہ بات میں کمال ھے
نہ حسن بے مثال ھے
بس تو غبار خاک تھا
بس تو غبار خاک ھے
رفاقت ھے نہ الفت ھے
نہ حاصل تم سے راحت ھے
نہ تم سے کوئی چاہت ھے
نہ ہی تیری ضرورت ھے
 
نہ دیکھ حیراں آنکھوں سے
نہ دیکھ ویراں آنکھوں سے
میرے الفاظ مت سوچو
وہ سب خام خیالی تھی
بس دل رکھنے کی باتیں تھیں
میرے ان چار لفظوں نے
تجھے مغرور کرڈالا
مجھے مغرور انسانوں سے
نفرت ھے بغاوت ھے
مجھے تم سے نفرت ھے
 
میرے آگے میرے پیچھے
تم سے بہتر ہزار چہرے
میں جو چاھوں وہ قدم چومیں
یہ میرے اپنے مزاج پر ھے
میری طبیعت پر منحصر ھے
تم آئینہ دیکھو غور سے
غلط فہمی میں مت رہنا
تخلیق
محمد اطہر طاہر
 
یہ چاند بھی تیرا ہے ستارے بھی تیرے "شزہؔ"
یہ برف بھی تیری ہے انگارے بھی تیرے "شزہؔ"

تو چاہے تو ہر طوفان کا رخ بدل جائے
یہ سمندر بھی تیرا ہے کنارے بھی تیرے "شزہؔ"

لہو بنیں آنسو۔ لبوں سے مسکرا
یہ درد بھی تیرا ہے درد کے مارے بھی تیرے "شزہؔ"

آتش زمانہ ہی بنائے گی تجھے کندن
یہ تپش بھی تیری ہے شرارے بھی تیرے "شزہؔ"

اپنا گھر چھوڑ کر نہ بھاگ! بزدل!
یہ چارہ گر بھی تیرا ہے بےچارے بھی تیرے "شزہؔ
غزل بلا عنوان ہوتی ہے۔۔ البتہ نظم کا عنوان ضرور ہوتا ہے۔
شاعری میں ایک چیز ہوتی ہے وزن اس کا ہونا بہت ضروری ہے۔ وگرنہ اس کے بغیر یوں سمجھیے آپ کی شاعری ہے ہی نہیں اور یہ ابتدائی چیز ہے۔آپ کی پیش کردہ غزل میں سے صرف آخری مصرعہ بحر پہ پورا اترتا ہے ۔ باقی کوئی بھی نہیں۔
باقی خیال اچھے ہیں۔ ان کو وزن میں لے آئیے تو اور اچھے لگیں گے۔۔
والسلام
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ہر شعر میں تخلص اچھا بھی نہیں لگتا اور یہاں بحر سے خارج بھی کر رہا ہے۔ نزدیک ترین بحر
یہ چاند بھی تیرا ہے ستارے بھی ہیں تیرے
یہ برف بھی تیری ہے، شرارے بھی ہیں تیرے
اس طرح باقی اشعار کو بحر میں لائیں
نفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
 
اصلاح کےلیے علیحدہ علیحدہ مراسلہ استعمال کیا جائے تو بہتر ہے ۔ کسی دوسرے کے مراسلے میں اپنا کلام رکھنا مجھے بہت محسوس ہوا ۔۔۔۔
 
Top