غزل ۔۔ سکوتِ شام کا حصہ تو مت بنا مجھ کو (علی زریون)

غدیر زھرا

لائبریرین
سکوتِ شام کا حصہ تو مت بنا مجھ کو
میں رنگ ہوں سو کسی موج سے ملا مجھ کو

میں ان دنوں تری آنکھوں کے اختیار میں ہوں
جمال ِ سبز ! کسی تجربے میں لا مجھ کو

میں بوڑھے جسم کی ذلت اٹھا نہیں سکتا
کسی قدیم تجلی سے کر نیا مجھ کو

میں اپنے ہونے کی تکمیل چاہتا ہوں سخی
سو اب بدن کی حراست سے کر رہا مجھ کو

مجھے چراغ کی حیرت بھی ہو چکی معلوم
اب اس سے آگے کوئی راستہ دکھا مجھ کو

اس اسم ِ خاص کی ترکیب سے بنا ہوں میں
محبتوں کے تلفظ سے کر نیا مجھ کو

سفید پا نیوں والے رحیم لہجے میں
ذرا وہ آیہء آغا ز تو سنا مجھ کو

درون ِ سینہ جسے دل سمجھ رہا تھا علی
وہ نیلی آگ ہے یہ اب پتا چلا مجھ کو

(علی زریون)
 
Top