محمداحمد
لائبریرین
بہت خوب۔ اچھی غزل کہی ہے
بہت شکریہ محترم!
بے حد ممنون ہوں۔
بہت خوب۔ اچھی غزل کہی ہے
درست تو خیر ہم تب بھی ہوتے ہیں جب کبھی جلدی آجائیں۔۔۔چلیے ! دیر آئے درست آئے۔
شکریہ۔ جیتے رہیے۔
درست تو خیر ہم تب بھی ہوتے ہیں جب کبھی جلدی آجائیں۔۔۔
نیند آنے کو تھی کہ ایک پوستی اٹھ بیٹھاجلدی تو آپ کوچے میں ہی پہنچتے ہوں گے۔
اور وہاں تو سب کچھ ہی درست ہوتا ہے۔
نیند آنے کو تھی کہ ایک پوستی اٹھ بیٹھا
اب خود کو کروٹ دلاتے دیر لگے گی
وہ بھی کوچہ نشیں تھےعزم بھائی کا شعر یاد آگیا:
بستر سے کروٹ کا رشتہ ٹوٹ گیا اک یاد کے ساتھ
خواب سرہانے سے اُٹھ بیٹھا تکیے کو سرکانے میں
وہ بھی کوچہ نشیں تھے
غزل جو آپ نے کہی، عمدہ کہی ہے
تکرار قافیہ پر ذرا غور فرمایے گا
بہت خوب،،،
پوری غزل ہی زبردست ہے
واہ کیا بات ہے احمد بھائی جیتے رہیے شاد و آباد رہیے ۔۔۔۔۔سوچ جب یکساں نہ ہو قافلہ کس کام کا ہے
آپ احمدؔ کہیں رستے میں ہی رہ جائیے گا
واہ واہ دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے ۔۔۔۔میں نے ظلمت میں گزارے ہیں کئی قرن سو آپ
روشنی سے جو میں ڈر جاؤں، نہ گھبرائیے گا