غزل ۔ پھول ، خوشبو ، صبا نہیں کہنا

پھول ، خوشبو ، صبا نہیں کہنا
درد کو لا دوا نہیں کہنا
عمر بھر ساتھ ہی رھوں گا میں
مجھکو خود سے جدا نہیں کہنا
خون بن کر رگوں میں دوڑوں گا
مجھ کو رنگِ حنا نہیں کہنا
آ نہ پاے تمھارے کام تو پھر
عمر کو جاودا نہیں کہنا
تیرا ھر لفظ معتبر ھمدم
پر کبھی بے وفا نہیں کہنا
ھم نے فرخ فقط یہی سیکھا
ناروا کو روا نہیں کہنا

فرخ نوازفرخ
 

الف عین

لائبریرین
عمر کو جاودا نہیں کہنا

اس مصرع کوتبدیل کیجیے کیوں کہ اصل لفظ جاوداں ہوتا ہے
بات تو درست ہے لیکن کیا کیا جائے کہ یہ شائع شدہ کتاب سے غزلیں لے کر پوسٹ کر رہے ہیں۔ مجموعہ چھپ گیا تو مستند شاعروں میں شمار کرنا چاہئے نا، اصلاح کی کیا ضرورت؟
 
معذرت کےساتھ۔۔۔
میں نے کب مستند ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ ؟ میں تو خود کو شاعر کہلوانے کے قابل نہیں ہوں۔ بس اپنے خیال کو ایک شکل دینے کی کوشش کرتا ہوں۔ میرے علاوہ یہاں سب شاعر ہیں وہ بھی مستند۔
 
عمر کو جاودا نہیں کہنا

اس مصرع کوتبدیل کیجیے کیوں کہ اصل لفظ جاوداں ہوتا ہے
محترم میں جانتا ہوں لیکن موقع کی مناسبت سے جاودا لکھا ہے تاکہ قافیے کا وزن برقرار رہے۔
ویسے اس کتاب کی اصلاح اُردو ادب کے بہت بڑے نام اُستاد محترم اعتبار ساجد صاحب نے کی ہے اور دیباچہ بھی اُنھی نے تحریر کیا ہے۔ اب وہ صحیح ہیں یا یہاں کے احباب ؟ میں خود سوچ میں ہوں۔ لیکن اب کتاب چھپ چکی ہے ورنہ آپ کی راے پرضرور عمل کرتا۔
نشاندہی کا بہت بہت شکریہ
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
جہاں تک میرا محدود علم سمجھ سکا ہے، ن غنہ سے وزن تبدیل نہیں ہوتا۔ کم علمی کے باعث یہ سوال کیا۔
محترم الف عین
نون غنہ سے وزن تو تبدیل نہیں ہوتا لیکن یہاں وزن کی بجائے قافیہ میں ایسا لفظ لایا گیا ہے جو غلط ہے اور قافیہ نہیں بن سکتا، ظاہر ہے دوا، وفا، روا کے ساتھ جاوداں، لامکاں، آسماں، کارواں وغیرہ سب غلط ہونگے لیکن اگر شاعر نے جاوداں قافیہ کا استعمال کر لیا ہے، اس کو جاودا سمجھتے ہوئے، اور وہ بھی ایک مستند شاعر کی اصلاح کے بعد تو پھر بیچارے، جہاں مکاں اور دیگر ایسے الفاظ کا کیا قصور ہے، ان کا بھی غنہ گرائیے اور باندھ دیجیے :)
 

الف عین

لائبریرین
ویسے ایک دوسری غزل میں بھی دو مختلف بحور خلط ملط کر دی گئی ہیں اور چھ مصرعے نہ ایک میں ہیں ن دوسری بحر میں۔ جو استاذ محترم کی ایک اور استادی کا ثبوت ہے۔
 
پھول ، خوشبو ، صبا نہیں کہنا
درد کو لا دوا نہیں کہنا
عمر بھر ساتھ ہی رھوں گا میں
مجھکو خود سے جدا نہیں کہنا
خون بن کر رگوں میں دوڑوں گا
مجھ کو رنگِ حنا نہیں کہنا
آ نہ پاے تمھارے کام تو پھر
عمر کو جاودا نہیں کہنا
تیرا ھر لفظ معتبر ھمدم
پر کبھی بے وفا نہیں کہنا
ھم نے فرخ فقط یہی سیکھا
ناروا کو روا نہیں کہنا

فرخ نوازفرخ

واہ فرخ صاحب اچھی غزل ہے ۔ داد قبول ہو
جاوداں "والا مسئلہ البتہ ہے ۔
زبان کا معاملہ تو اساتذہ دیکھیں ۔۔۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
بہت معذرت کیساتھ فرخ
بالکل متاثر نہیں کیا غزل نے اور اس پر جاوداں والی غلطی اور ایک شاعر کا لکھا دیباچہ یہ آپ کے لیے سیکھنے کا مقام ہے کہ اتنی کچی شاعری پر بھی کتاب چھپ گئی اور دیباچہ لکھا گیا آپ اگر واقعی سنجیدہ ہیں اور لکھنا چاہتے ہیں تو سیکھیے اور لکھیے اور اس کتاب کو چھپا دیجیے ۔
 

ابن رضا

لائبریرین
کیا خوب انکشافات پڑھنے کو ملے ہیں کہ عقل دنگ ہے. سب جانتے ہیں کہ بلی کو شیر کی کھال پہنا کر اگر اس کے اوپر شیر کے دستخط بھی لے لیے جائیں تو بھی بلی شیر نہیں بن جاتی بلی ہی رہتی ہے. دیباچے لکھوانے کا جو چلن عام ہے سب جانتے ہیں. اس غزل کو دیکھ کر تو مجھ جیسا حقیر فقیر پر تقصیر مبتدی بھی اپنے آپ کو اعلٰی پائے کا بلکہ عزیم ترین شاعروں کی صف میں کھڑا محسوس کرنے لگا ہے.:p:p تفنن برطرف. قافیہ کے سقم کے علاوہ مجھے تو اکثر ابیات دولخت محسوس ہو رہے ہیں جیسے مطلع ہی لیجیے پہلے مصرع میں اگر یہ حکم ہے کہ پھول خوشبو اور صبا نہیں کہنا تو دوسرے مصرعے میں ان چیزوں کی رعایت سے کیا لایا گیا ہے؟ درد کو لادوا نہیں کہنا دونوں باتیں باہم مربوط کیسے ہیں سر الف عین ؟؟

شاعر سے التماس ہے کہ میرے جملوں کو دل پر نہ لیں کہ یہ ایک مبتدی کی خود کلامی ہے شاید کچھ نیا سیکھنے کو مل جائے کیونکہ ہم پر تو سر الف عین نے بہت پابندیاں لگا رکھی ہیں:unsure:
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ہم پر تو سر الف عین نے بہت پابندیاں لگا رکھی ہیں:unsure:
ناطقہ سر بگریباں ہے۔۔ میاں میں نے کیا ظلم کیا۔ میں تو بہت معصوم سا شخص ہوں، سیاست سے کوسوں دور!!
میں تو پہلے ہی اعتراض کرنے سے خود کو روک چکا ہوں کہ بھلا دو دو مجموعے جس کے چھپ چکے ہوں، اس پر بطور تنقید بغیر کسی شعری مجموعے کےکوئی شاعر کیا کہہ سکتا ہے!
 

محمد وارث

لائبریرین
معذرت کےساتھ۔۔۔
میں نے کب مستند ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ ؟ میں تو خود کو شاعر کہلوانے کے قابل نہیں ہوں۔ بس اپنے خیال کو ایک شکل دینے کی کوشش کرتا ہوں۔ میرے علاوہ یہاں سب شاعر ہیں وہ بھی مستند۔
فرخ صاحب معذرت کی بات نہیں ہے محترم،بس یہاں کچھ ایسا ماحول بن گیا ہوا ہے کہ معیار تھوڑا سا کڑا ہے، اور داد برائے داد نہیں ہے بلکہ احباب اپنی بے لاگ رائے کا اظہار کر دیتے ہیں اور وہ بھی تنفقید برائے تنقید نہیں ہوتی بلکہ محترم اراکین بہتری اور علم سیکھنے سکھانے اور اس میں اشتراک کے لیے ہی ایسی بات کرتے ہیں۔امید ہے اپنی شاعری یہاں پوسٹ کرتے رہیں گے :)
 
بہت معذرت کیساتھ فرخ
بالکل متاثر نہیں کیا غزل نے اور اس پر جاوداں والی غلطی اور ایک شاعر کا لکھا دیباچہ یہ آپ کے لیے سیکھنے کا مقام ہے کہ اتنی کچی شاعری پر بھی کتاب چھپ گئی اور دیباچہ لکھا گیا آپ اگر واقعی سنجیدہ ہیں اور لکھنا چاہتے ہیں تو سیکھیے اور لکھیے اور اس کتاب کو چھپا دیجیے ۔

کیا خوب انکشافات پڑھنے کو ملے ہیں کہ عقل دنگ ہے. سب جانتے ہیں کہ بلی کو شیر کی کھال پہنا کر اگر اس کے اوپر شیر کے دستخط بھی لے لیے جائیں تو بھی بلی شیر نہیں بن جاتی بلی ہی رہتی ہے. دیباچے لکھوانے کا جو چلن عام ہے سب جانتے ہیں. اس غزل کو دیکھ کر تو مجھ جیسا حقیر فقیر پر تقصیر مبتدی بھی اپنے آپ کو اعلٰی پائے کا بلکہ عزیم ترین شاعروں کی صف میں کھڑا محسوس کرنے لگا ہے.:p:p تفنن برطرف. قافیہ کے سقم کے علاوہ مجھے تو اکثر ابیات دولخت محسوس ہو رہے ہیں جیسے مطلع ہی لیجیے پہلے مصرع میں اگر یہ حکم ہے کہ پھول خوشبو اور صبا نہیں کہنا تو دوسرے مصرعے میں ان چیزوں کی رعایت سے کیا لایا گیا ہے؟ درد کو لادوا نہیں کہنا دونوں باتیں باہم مربوط کیسے ہیں سر الف عین ؟؟

شاعر سے التماس ہے کہ میرے جملوں کو دل پر نہ لیں کہ یہ ایک مبتدی کی خود کلامی ہے شاید کچھ نیا سیکھنے کو مل جائے کیونکہ ہم پر تو سر الف عین نے بہت پابندیاں لگا رکھی ہیں:unsure:

بلاشبہ یہ اردو محفل ہی کا خاصہ ہے کہ بے لاگ رائے پڑھنے کو مل جاتی ہے ۔ اور محفل کی یہی ادا ہے جو اسے فیس بک وغیرہ سے ممتاز کرتی ہے ۔ہاں کبھی کبھی تبصروں میں تلخی کا عنصر زیادہ ہوجاتا ہے مگر صاحب، چراغ کی لو سے ہاتھ جل بھی جائے تب بھی روشنی کو ترک نہیں کیا جاسکتا۔
 
تمام دوستوں سے معذرت کے ساتھ ۔ ۔ ۔
میں تو بڑے مان سے یہاں آیا تھا، مانتا ہوں کہ میرے لکھنے میں بے شمار نقص ہوں گے لیکن ایک بات آپ سب سے پوچھنا چاھتا ہوں کہ کیا تنقید کا یہ انداز(جوآپ دوستوں کا ہے) مناسب ہے؟ پہلے ہی دن آپ سب نے میرے بہت اچھی اور مہمان نوازی اور بہت اچھی تواضع کی جو مجھے ہمیشہ یاد رہے گی۔ اس سے تو مجھے ایسا ہی لگا جیسے آپ کے گھر کی بزم ہے اور میں آپ کی بزم میں ایسے آ گیا جیسے کوئی کسی کے گھر دستک دیے بغیر داخل ہو جائے اہر پھر جیسے دُرگت اس کی بنتی ہے کچھ یہی حال میرا بھی ہے۔ ایک بات بتانا چاہونگا مجھے اُردو سے دلی محبت ہے میں اسے کسی کی وجہ سے گنوانا نہیں چاھتا لیکن اگر آپ دوست ذرا طریقے سے سمجھاتے تو بہت اچھا ہوتا۔ مجھے بہت دُکھ ہوا کاص طور پر الف عین،ادب دوست اور صائمہ شاہ صاحبہ کے کمنٹس پر لیکن آپ اچھے ہیں سمجھدار ہیں۔۔۔ آپ چاھیں تو مجھے بھی اپنے جیسا سمجھدار بنا سکتے ہیں۔
سلامت رھیں
 
تمام دوستوں سے معذرت کے ساتھ ۔ ۔ ۔
میں تو بڑے مان سے یہاں آیا تھا، مانتا ہوں کہ میرے لکھنے میں بے شمار نقص ہوں گے لیکن ایک بات آپ سب سے پوچھنا چاھتا ہوں کہ کیا تنقید کا یہ انداز(جوآپ دوستوں کا ہے) مناسب ہے؟ پہلے ہی دن آپ سب نے میرے بہت اچھی اور مہمان نوازی اور بہت اچھی تواضع کی جو مجھے ہمیشہ یاد رہے گی۔ اس سے تو مجھے ایسا ہی لگا جیسے آپ کے گھر کی بزم ہے اور میں آپ کی بزم میں ایسے آ گیا جیسے کوئی کسی کے گھر دستک دیے بغیر داخل ہو جائے اہر پھر جیسے دُرگت اس کی بنتی ہے کچھ یہی حال میرا بھی ہے۔ ایک بات بتانا چاہونگا مجھے اُردو سے دلی محبت ہے میں اسے کسی کی وجہ سے گنوانا نہیں چاھتا لیکن اگر آپ دوست ذرا طریقے سے سمجھاتے تو بہت اچھا ہوتا۔ مجھے بہت دُکھ ہوا کاص طور پر الف عین،ادب دوست اور صائمہ شاہ صاحبہ کے کمنٹس پر لیکن آپ اچھے ہیں سمجھدار ہیں۔۔۔ آپ چاھیں تو مجھے بھی اپنے جیسا سمجھدار بنا سکتے ہیں۔
سلامت رھیں
بھائی، میری طرف سے دلی معذرت ، بغیر یہ پوچھے کہ میری کس بات سے شیشہءدل پر بال آیا۔
میرا یہ جملہ شاید اپنا درست تاثر قائم نہیں کرسکا۔
واہ فرخ صاحب اچھی غزل ہے ۔ داد قبول ہو
شاید دیگر مراسلوں کی موجودگی میں دب گیا ہو۔
دوسری اور اہم بات۔
بے عیب کلام اللہ کا ہے۔ انسانوں سے غلطی کا ہونا کوئی ایسی انوکھی بات نہیں۔ یہاں سب لوگ بہت وسیع المطالعہ ہیں ۔ کچھ نہ کچھ یہ ناچیز بھی پڑھتا رہا ہے۔ اسی بنیاد پر کہتا ہوں تنقیدنگاروں کو پڑھیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ کثرت سے اساتذہ کے کلام سے عیوب نکال کر دیکھائے جاتےہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اساتذہ نہیں بلکہ صرف اتنا ہے کہ انسان بہرحال انسان ہے غلطی سے خالی نہیں۔
میں نے عرض کیا تھا کہ یہ تو ممکن ہے کہ کبھی کسی تبصرے میں تلخی زیادہ ہوجائے ۔ (یہاں میں نے دیگر احباب سے غیر محسوس طریقے پر ، نرمی برتنے کی درخواست کی تھی)
پھر آپ سے عرض کیا۔"چراغ کی لو سے ہاتھ جل بھی جائے تب بھی روشنی کو ترک نہیں کیا جاسکتا" یعنی دوستوں کی بات سے دلبرداشتہ نہ ہوں یہ آپ کی خیرخواہ ہیں۔
 
بات تو درست ہے لیکن کیا کیا جائے کہ یہ شائع شدہ کتاب سے غزلیں لے کر پوسٹ کر رہے ہیں۔ مجموعہ چھپ گیا تو مستند شاعروں میں شمار کرنا چاہئے نا، اصلاح کی کیا ضرورت؟
یہ بات میرے علم میں نہیں تھی۔ شائع شدہ کتاب میں شامل غزل پر گفتگو میں کوئی حرج بھی نہیں اور کچھ خاص فائدہ بھی نہیں ہوتا۔
 
Top