غزل ۔ کچھ نہیں آفتاب، روزن ہے ۔ محمد احمدؔ

محمد امین

لائبریرین
واہ واہ واہ۔۔۔۔ احمدبھائی آپکی ہر غزل پڑھ کر لگتا ہے کہ شاہد یہی بہترین غزل ہے آپکی۔۔۔۔
 
بہت خوب احمد بھائی
چاندنی ہے سفیر سورج کی
چاند تو ظلمتوں کا مدفن ہے

دائمی زندگی کی ہے ضامن
یہ فنا جو بقا کی دشمن ہے

پسند تو کافی پہلے کر چکا تھا۔ مگر سوچا کہ رسید نہ دینا مناسب نہ ہو گا۔ :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کمال ! کمال!!!
احمد بھائی کس کس شعر پر داد دوں !!! کیا غضب کی تازگی ہے !!

دیکھتا ہوں بچھڑنے والوں کو
خواب گویا کہ دور درشن ہے

یاد تارِ نفس پہ چڑیا ہے
وحشتوں کا شمار دھڑکن ہے

چاندنی ہے سفیر سورج کی
چاند تو ظلمتوں کا مدفن ہے

آگ ہے کوہسار کے نیچے
برف تو پیرہن ہے، اچکن ہے

واہ واہ واہ!!! بہت خوب !!
 
Top