ریاض مجید غزل ۔ کیسا چپ چپ تھا مرے عزم سفر کو دیکھ کر ۔ ریاض مجید

محمداحمد

لائبریرین
غزل
کیسا چپ چپ تھا مرے عزم سفر کو دیکھ کر
ڈر گیا میں اخری بار اپنے گھر کو دیکھ کر
میرے سر اس چار دیواری کے کتنے قرض تھے
سر جھکا جاتا تھا ان دیوار و در کو دیکھ کر
شہر سے رخصت کے منظر کا بھی اپنا کرب تھا
دل لہو روتا تھا اک اک رہ گزر کو دیکھ کر
کیا عمارت تھی کہ جس کو وقت غارت کر گیا
انکھ بھر آئی ہے خواہش کے کھنڈر کو دیکھ کر
جو ملا پہلے وہی بھوکی نظر میں جچ گیا
میں نے کب چاہا تھا اس کو، شہر بھر کو دیکھ کر
خود غرض دل کی خواہش جان لے لے گی ریاض
خود پہ رحم آتا ہے اپنے ہمسفر کو دیکھ کر
ریاض مجید
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہ
کیا خوب سچے جذبوں سے مہکتی غزل ہے
آنکھ نم ہوگئی اپنا وقت سفر یاد آگیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیسا چپ چپ تھا مرے عزم سفر کو دیکھ کر
ڈر گیا میں اخری بار اپنے گھر کو دیکھ کر
میرے سر اس چار دیواری کے کتنے قرض تھے
سر جھکا جاتا تھا ان دیوار و در کو دیکھ کر
شہر سے رخصت کے منظر کا بھی اپنا کرب تھا
دل لہو روتا تھا اک اک رہ گزر کو دیکھ کر
 

عمران خان

محفلین
کیا عمارت تھی کہ جس کو وقت غارت کر گیا
انکھ بھر آئی ہے خواہش کے کھنڈر کو دیکھ کر
بہت عمدہ انتخاب
 

محمداحمد

لائبریرین
جو ملا پہلے وہی بھوکی نظر میں جچ گیا
میں نے کب چاہا تھا اس کو، شہر بھر کو دیکھ کر

آج یہ غزل دیکھی تو ایسا لگا کہ جیسے یہ شعر تو دیکھا ہی نہ تھا یا دیکھا بھی تو سرسری۔

ہمارے ہاں کی عشق و محبت کی داستانوں کا بڑا گہرا فلسفہ ہے اس شعر میں۔

اور 'لو ایٹ فرسٹ سائٹ' والوں کے لئے جواز بھی۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
بہترین انتخاب ہے۔
واہہہہہہہہہہ
کیا خوب سچے جذبوں سے مہکتی غزل ہے
آنکھ نم ہوگئی اپنا وقت سفر یاد آگیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیسا چپ چپ تھا مرے عزم سفر کو دیکھ کر
ڈر گیا میں اخری بار اپنے گھر کو دیکھ کر
میرے سر اس چار دیواری کے کتنے قرض تھے
سر جھکا جاتا تھا ان دیوار و در کو دیکھ کر
شہر سے رخصت کے منظر کا بھی اپنا کرب تھا
دل لہو روتا تھا اک اک رہ گزر کو دیکھ کر
کیا عمارت تھی کہ جس کو وقت غارت کر گیا
انکھ بھر آئی ہے خواہش کے کھنڈر کو دیکھ کر

بہت عمدہ انتخاب

انتخاب کی پسندیدگی بہت شکریہ برادران :)
 
Top