خورشیداحمدخورشید
محفلین
محترم و معظم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، عظیم ، یاسر شاہ
(آپ لائقِ تحسین ہیں کیونکہ آپ بغیر کسی لالچ کے صرف اور صرف اردو کی محبت میں شاعری کا شوق رکھنے والے میرے جیسے ُتکہ بازوں کی اصلاح کے لیے اپنا قیمتی وقت نکالتے ہیں اور بے لاگ اصلاح کرتے ہیں)
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، عظیم ، یاسر شاہ
(آپ لائقِ تحسین ہیں کیونکہ آپ بغیر کسی لالچ کے صرف اور صرف اردو کی محبت میں شاعری کا شوق رکھنے والے میرے جیسے ُتکہ بازوں کی اصلاح کے لیے اپنا قیمتی وقت نکالتے ہیں اور بے لاگ اصلاح کرتے ہیں)
آہ بھرکے یاد کرنا کیا سہانے وقت کو
اپنی ہی ناکامیوں کا دوش کیا دیں بخت کو
انتہائے بندگی تھی جب خلیل اللہ نے
امرِ ربی پر لٹایا تھا جگر کے لخت کو
ربط سمجھایا غنا کا تھا سکونِ قلب سے
ایک فاقہ مست نے ٹھکرا کے تاج و تخت کو
تلخیِ ایام کا سورج سوا نیزے پہ ہے
سہ رہا ہوں بے اماں اُن کے رویے سخت کو
چار دیواری گرادی گھر کے ہی لوگوں نے جب
کون روکے گا بھلا غیروں کی آمد رفت کو
جب شکاری شہر کی جانب ہرن لے کر چلے
آنکھ میں حسرت لیے دیکھا تھا اُس نے دشت کو
جیت پایا ہی نہیں اُس کا بھروسہ آج تک
وہ لگا کر داؤ پر بھی زندگی کے رخت کو
اپنی ہی ناکامیوں کا دوش کیا دیں بخت کو
انتہائے بندگی تھی جب خلیل اللہ نے
امرِ ربی پر لٹایا تھا جگر کے لخت کو
ربط سمجھایا غنا کا تھا سکونِ قلب سے
ایک فاقہ مست نے ٹھکرا کے تاج و تخت کو
تلخیِ ایام کا سورج سوا نیزے پہ ہے
سہ رہا ہوں بے اماں اُن کے رویے سخت کو
چار دیواری گرادی گھر کے ہی لوگوں نے جب
کون روکے گا بھلا غیروں کی آمد رفت کو
جب شکاری شہر کی جانب ہرن لے کر چلے
آنکھ میں حسرت لیے دیکھا تھا اُس نے دشت کو
جیت پایا ہی نہیں اُس کا بھروسہ آج تک
وہ لگا کر داؤ پر بھی زندگی کے رخت کو
آخری تدوین: