خورشیداحمدخورشید
محفلین
غزل پیش ِخدمت ہے۔ اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
کیا سنائیں زندگی کی داستاں
روزِ روشن کی طرح سب ہے عیاں
درد کو سمجھو زبانِ حال سے
ہو نہ پائے گا یہ لفظوں میں بیاں
یا
جو نہیں سمجھا زبانِ حال سے
درد لفظوں میں وہ سمجھے گا کہاں
آنکھ ہے پُر نم لبوں پر خامُشی
ہائے ری غُربت تری مجبوریاں
داستانوں میں ترے چرچے تو ہیں
اے محبت میں تجھے ڈھونڈوں کہاں
زندگی اک خوبصورت ہے سفر
ہمسفر ساتھی اگر ہو مہرباں
ہے محبت آج کی مکرو فریب
دوستوں کی دوستی جھوٹی یہاں
ٹُوٹ کر بکھرا ہے جب شیشے سا دل
اور زخمی کر گئی ہیں کرچیاں
ہم گلی کُوچے میں رسوا ہوگئے
راز افشا کر گیا ہے رازداں
دامنِ امید وہ تریاق ہے
خُون کی گردش جو رکھتا ہے رواں
تھام کر امید کا دامن چلو
بھُول جائیں گی غموں کی تلخیاں
جسم ہو جاتا ہے انساں کا ضعیف
پَر سدا جذبات رہتے ہیں جواں
عالمی دنیا ہے گاؤں بن گئی
قربتوں میں ڈھل گئی ہیں دوریاں
روزِ روشن کی طرح سب ہے عیاں
درد کو سمجھو زبانِ حال سے
ہو نہ پائے گا یہ لفظوں میں بیاں
یا
جو نہیں سمجھا زبانِ حال سے
درد لفظوں میں وہ سمجھے گا کہاں
آنکھ ہے پُر نم لبوں پر خامُشی
ہائے ری غُربت تری مجبوریاں
داستانوں میں ترے چرچے تو ہیں
اے محبت میں تجھے ڈھونڈوں کہاں
زندگی اک خوبصورت ہے سفر
ہمسفر ساتھی اگر ہو مہرباں
ہے محبت آج کی مکرو فریب
دوستوں کی دوستی جھوٹی یہاں
ٹُوٹ کر بکھرا ہے جب شیشے سا دل
اور زخمی کر گئی ہیں کرچیاں
ہم گلی کُوچے میں رسوا ہوگئے
راز افشا کر گیا ہے رازداں
دامنِ امید وہ تریاق ہے
خُون کی گردش جو رکھتا ہے رواں
تھام کر امید کا دامن چلو
بھُول جائیں گی غموں کی تلخیاں
جسم ہو جاتا ہے انساں کا ضعیف
پَر سدا جذبات رہتے ہیں جواں
عالمی دنیا ہے گاؤں بن گئی
قربتوں میں ڈھل گئی ہیں دوریاں
آخری تدوین: