خورشیداحمدخورشید
محفلین
غزل پیش ِخدمت ہے۔محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے-
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
پریشان ہوں وہ خفا ہو نہ جائے
مری زندگی بے مزا ہو نہ جائے
اُسی کے ہے دم سے مرے دل کی دھڑکن
یہ ڈر ہے کہ دھڑکن جدا ہو نہ جائے
سیہ فام آنکھوں کی مے کے نشے میں
کہیں آج کوئی خطا ہو نہ جائے
وفادار ہوتا نہیں جس کی بابت
یہ ڈر ہو کہ وہ بے وفا ہو نہ جائے
کرو چارہ فوراً مرے دردِ دل کا
کہیں درد حد سے سوا ہو نہ جائے
سفر تیرا جاری رہے گا یہ سالک
کہ جب تک تُو خود میں فنا ہو نہ جائے
گدا بن کے خورشید تب تک کھڑا ہے
ترا لطف جب تک عطا ہو نہ جائے
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
پریشان ہوں وہ خفا ہو نہ جائے
مری زندگی بے مزا ہو نہ جائے
اُسی کے ہے دم سے مرے دل کی دھڑکن
یہ ڈر ہے کہ دھڑکن جدا ہو نہ جائے
سیہ فام آنکھوں کی مے کے نشے میں
کہیں آج کوئی خطا ہو نہ جائے
وفادار ہوتا نہیں جس کی بابت
یہ ڈر ہو کہ وہ بے وفا ہو نہ جائے
کرو چارہ فوراً مرے دردِ دل کا
کہیں درد حد سے سوا ہو نہ جائے
سفر تیرا جاری رہے گا یہ سالک
کہ جب تک تُو خود میں فنا ہو نہ جائے
گدا بن کے خورشید تب تک کھڑا ہے
ترا لطف جب تک عطا ہو نہ جائے
آخری تدوین: