صابرہ امین
لائبریرین
ممکن ہی نہیں دل کی جو اس پر نہ نظر ہو
محبوب کے چوبارے سے جب اسکا گزر ہو
سر چڑھ کر بولے گا مرے عشق کا جادو
گرتیرِ نظر میرا، ترے پارِ جگرہو
خیرات ترے عشق کی پوری نہیں پڑتی
اتنا تو مجھے دان کہ جو میری گذر ہو
مل کر جو کبھی بیٹھیں جڑیں کھودیں وہ سب کی
تف ایسی ملاقات پہ جو باعثِ شر ہو
سمجھے گا بھلا کیسے مشیّت وہ خدا کی
اوقات ہی جب اسکی محض ایک بشر ہو
کیونکر نہ کرے گریہ ہر ایک گھڑی وہ
جب زیست ہی قدرت کے شکنجے میں بسر ہو
ہر گام پہ ہیں ساتھ مرے، ماں کی دعائیں
ایام کی گردش میں جو درپیش سفر ہو
کیوں اطلس و کمخواب و جواہرکی ہوس ہو
دو گز کا کفن ہی جو مرا رختِ سفر ہو
محبوب کے چوبارے سے جب اسکا گزر ہو
سر چڑھ کر بولے گا مرے عشق کا جادو
گرتیرِ نظر میرا، ترے پارِ جگرہو
خیرات ترے عشق کی پوری نہیں پڑتی
اتنا تو مجھے دان کہ جو میری گذر ہو
مل کر جو کبھی بیٹھیں جڑیں کھودیں وہ سب کی
تف ایسی ملاقات پہ جو باعثِ شر ہو
سمجھے گا بھلا کیسے مشیّت وہ خدا کی
اوقات ہی جب اسکی محض ایک بشر ہو
کیونکر نہ کرے گریہ ہر ایک گھڑی وہ
جب زیست ہی قدرت کے شکنجے میں بسر ہو
ہر گام پہ ہیں ساتھ مرے، ماں کی دعائیں
ایام کی گردش میں جو درپیش سفر ہو
کیوں اطلس و کمخواب و جواہرکی ہوس ہو
دو گز کا کفن ہی جو مرا رختِ سفر ہو
آخری تدوین: