طارق شاہ
محفلین
ٹھیک ہے ، اس طرح سے بھی جیسا آپ نے سوچا بشارت صاحبطارق جی، ابر ہے، آب ہے ۔۔۔ والے شعر کے بارے میں ذرا تصور کیجے ۔۔۔ نہر کا کنارا ہو، بادل چھائے ہوئے ہوں، ہلکی ہلکی ہوا چل رہی ہو، بادہ بھی ہو اور آپ کسی خاص ہستی سے کہہ سکتے ہوں کہ ۔۔۔ دیکھو یہ سماں ہے اور ہم دونوں یہاں ہیں ۔۔۔ تو پھر یقیناً یہ تمام قدرت کی نشانیاں ہیں کہ پیاس کے دن ختم ہوئے۔
مگر ایسے شعر کے لئے مجھ جیسوں کو وضاحت یا کتاب میں حاشیہ ڈالنا پڑتا ہے
تھوڑا سا بھی ابہام ہو یا خیال مبہم ہو تو میں لکھ دیتا ہوں