مظفر وارثی غزل

میری جودائیوں سے وہ مل کر نہیں گیا
اس کے بغیر میں بھی کوئی مر نہیں گیا.
دنیا میں گھوم پھر کے بھی ایسے لگا مجھے
جیسے میں اپنی زات سے باہر نہیں گیا.
کیاخوب ہے ہماری ترقی پسندیاں
زینے بنا لیے کوئی اوپر نہیں گیا.
جغرافیے نے کاٹ دیئے راستے میرے
تاریخ کو گلا ہے کہ میں گھرنہیں گیا.
ایسی کوئی عجیب عمارت تھی زندگی
باہر سے جھانکتا رہا اندار نہیں گیا.
سب اپنے ہی بدن پے مظفر سجا لئے
واپس کسی طرف کوئی پتھر نہیں گیا.
محمد نبیل اصغر،
 

یاز

محفلین
عمدہ شاعری ہے نبیل صاحب۔ بحر اور وزن کی بابت تو اساتیذ ہی بتائیں گے، لیکن املا کی چند اغلاط پہ ضرور نظرِ ثانی کیجئے گا۔ جیسے
جیسے "ذرا" کی بجائے ذرا درست ہے، اسی طرح آپ نے "زات" لکھا ہے، جو کہ اصل میں ذات ہونا چاہئے۔
"گِلا" کی بجائے گِلہ درست ہے
اندر کو "اندار" لکھنا درست نہیں ہے
اور سب سے اہم کہ جُدائیوں کو" جودائیوں" لکھنا بھی درست نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
میں نے اوپر والی پوسٹ میں سرخ رنگ میں نشان زدہ "ذرا" کو ز سے لکھا تھا۔ لیکن مجھے مراسلے میں ذ سے دکھائی دے رہا ہے۔تدوین کرنے کی سعی کرتا ہوں تو وہاں ہنوز ذرا ہی لکھا پاتا ہوں۔
کوئی بتا سکے گا کہ یہ کیسا طلسم ہوشربا ہے، یا مجھے ہی سخت نیند آئی ہوئی ہے؟
 

یاز

محفلین
لے دَس
اوپر والی پوسٹ میں بھی خود ہی ذرا بن گیا ہے۔ کیا یہ خودکار درستگی کا کوئی طریقہ کار ہے؟
ز۔ر۔ا ۔۔۔۔اب درستگی کر کے دکھاؤ سوفٹ ویئر صاحب۔
 
عمدہ شاعری ہے نبیل صاحب۔ بحر اور وزن کی بابت تو اساتیذ ہی بتائیں گے، لیکن املا کی چند اغلاط پہ ضرور نظرِ ثانی کیجئے گا۔ جیسے
جیسے "ذرا" کی بجائے ذرا درست ہے، اسی طرح آپ نے "زات" لکھا ہے، جو کہ اصل میں ذات ہونا چاہئے۔
"گِلا" کی بجائے گِلہ درست ہے
اندر کو "اندار" لکھنا درست نہیں ہے
اور سب سے اہم کہ جُدائیوں کو" جودائیوں" لکھنا بھی درست نہیں ہے۔
عمدہ شاعری ہے نبیل صاحب۔ بحر اور وزن کی بابت تو اساتیذ ہی بتائیں گے، لیکن املا کی چند اغلاط پہ ضرور نظرِ ثانی کیجئے گا۔ جیسے
جیسے "ذرا" کی بجائے ذرا درست ہے، اسی طرح آپ نے "زات" لکھا ہے، جو کہ اصل میں ذات ہونا چاہئے۔
"گِلا" کی بجائے گِلہ درست ہے
اندر کو "اندار" لکھنا درست نہیں ہے
اور سب سے اہم کہ جُدائیوں کو" جودائیوں" لکھنا بھی درست نہیں ہے۔
شکریہ اصلاح کے لئے تدوین کا وقت گزر گیا ہے آئندہ خیال کرو گا
 
Top