وہ حُسنِ گُل پہ بچھی مرمریں ردا جیسے وہ اپنی ذات میں ایسا کہ ہو خُدا جیسے
امتیاز ایوب امتیاز محفلین دسمبر 9، 2016 #1 وہ حُسنِ گُل پہ بچھی مرمریں ردا جیسے وہ اپنی ذات میں ایسا کہ ہو خُدا جیسے
الف عین لائبریرین دسمبر 11، 2016 #2 یہ تو محض مطلع ہے غزل کا!! اس میں بھی قوافی غلط ہیں ردا اور خدا میں 'ر' اور 'د' کے اعراب جدا ہیں
ابن رضا لائبریرین دسمبر 11، 2016 #3 الف عین نے کہا: یہ تو محض مطلع ہے غزل کا!! اس میں بھی قوافی غلط ہیں ردا اور خدا میں 'ر' اور 'د' کے اعراب جدا ہیں مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ سر قوافی میں تو روی الف ہے ان کے ساتھ سزا وفا ادا نوا استعمال ہو سکتے ہیں؟
الف عین نے کہا: یہ تو محض مطلع ہے غزل کا!! اس میں بھی قوافی غلط ہیں ردا اور خدا میں 'ر' اور 'د' کے اعراب جدا ہیں مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ سر قوافی میں تو روی الف ہے ان کے ساتھ سزا وفا ادا نوا استعمال ہو سکتے ہیں؟
الف عین لائبریرین دسمبر 12، 2016 #4 لیکن ردا اور خدا میں الف سے ما قبل حروف کی حرکات مختلف ہیں۔ ردا میں ’ر‘ پر زیر، اور خدا میں ’خ‘ پر پیش ہے۔ یہ قوافی دوسرے اشعار میں چل سکتے ہیں لیکن مطلع میں نہیں۔
لیکن ردا اور خدا میں الف سے ما قبل حروف کی حرکات مختلف ہیں۔ ردا میں ’ر‘ پر زیر، اور خدا میں ’خ‘ پر پیش ہے۔ یہ قوافی دوسرے اشعار میں چل سکتے ہیں لیکن مطلع میں نہیں۔