غمِ حسین کا صدقہ اُتار کر آنا

غمِ حسین کا صدقہ اُتار کر آنا
اَنا کو فرش ِ عزا پر نثار کر آنا

ترے یقیں کا مصلی بچھے گا پانی پر
تو واہموں کے سمندر کو پار کر آنا

حسین ، حُر کی طرح تجھ کو بخشوا لیں گے
یزیدیت کی اداؤں کو مار کر آنا

تمہارے دامن ِ عصیاں میں پھول بھر دیں گے
چراغ اشک سے پلکیں سنوار کر آنا

تمہاری جیت کا اعلان ہو گا محشر میں
بس اپنے نفس کا ہر کھیل ہار کر آنا

ذوالفقار نقوی۔۔ جموں و کشمیر ۔۔بھارت​
 
مدیر کی آخری تدوین:

تلمیذ

لائبریرین
تمہاری جیت کا اعلان ہو گا محشر میں
بس اپنے نفس کا ہر کھیل ہار کر آنا

بہت عمدہ کلام، جناب نقوی صاحب۔ جزاک اللہ!
 

نایاب

لائبریرین
حق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مکمل سچ
ترے یقیں کا مصلی بچھے گا پانی پر
تو واہموں کے سمندر کو پار کر آنا
بہت دعائیں اتنا پرنور کلام شریک محفل کرنے پر
 

عبد الرحمن

لائبریرین
سبحان اللہ!
احقر کی طرف سے ایک محبت بھرا ہدیہ قبول فرمائیں؎
ہونٹ کھلتے ہی پھول کھلتے ہیں
کتنی عاشق ہے آپ کی خوش بو
 

حسینی

محفلین
نقوی بھائی عشق ایمان سے لبریز عقیدت بھرا کلام۔۔۔ شئیر کرنے کا شکریہ۔
مزید کا انتظار رہے گا۔۔
 
غمِ حسین کا صدقہ اُتار کر آنا
اَنا کو فرش ِ عزا پر نثار کر آنا

ترے یقیں کا مصلی بچھے گا پانی پر
تو واہموں کے سمندر کو پار کر آنا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔احباب ، اوپر دیے گئے دونوں اشعار میں استعمال کئے گئے قوافی پر ایک دو دوستوں نے اعتراض کیا ہے کہ یہ نا مناسب ہیں۔۔۔ معترض کا کہنا ہے کہ "نثارنا" اور "پارنا" کیونکہ مصادر نہیں ہیں اس لئے یہاں انہیں اس طرح استعمال نہیں کیا جا سکتا۔۔۔۔
آپ کیا کہتے ہیں،،، محمد اسامہ سَرسَری صاحب ،،محترم الف عین صاحب
 
Top