جاسمن
لائبریرین
بہت خوب!میں کہاں میں رہا ہوں اب لوگو
خود کو خود سا بنائے پھرتا ہوں
ایک خوبصورت غزل۔
بہت سی داد۔
بہت خوب!میں کہاں میں رہا ہوں اب لوگو
خود کو خود سا بنائے پھرتا ہوں
وہی نکلی ہے داستاں سب کی
میں جو اپنی بنائے پھرتا ہوں
میں سمجھیا دکھ میں کوں دکھیا سارا جگسنا غم کے ماروں کا قصہ کبھی جب
لگا مجھ کو ٹکڑا مری داستاں کا
آمین۔یک نہ شد، دو شد.
اللہ خیر کرے.
اس کی تقطیع نہیں ہو رہی مجھ سے۔۔۔۔
محمد ریحان قریشی بھائی۔۔۔۔۔آپ کی ضرورت ہے
ایک بار پھر بہت شکریہ۔ مجھ سے فاش غلطی ہوئی۔ میں آپ دونوں نوجوانوں کا شکرگزار ہوں اور اپنی جلدبازی اور غفلت پر شرمندہ۔ میں نے کافی عرصے سے یہ چلن اختیار کر رکھا تھا کہ جب طبیعت مائل ہوتی تھی تو محفل پر ہی ٹائپ کر کے بغیر نظرِ ثانی کے شائع کر دیتا تھا۔ کیا نثر کیا نظم سبھی کچھ یونہی لکھتا آیا ہوں۔ اب احساس ہوا ہے کہ یہ کتنا بڑا ظلم تھا!مجھ سے بهی نہیں ہو پا رہی.
شکریہ۔ اسی تیزی نے تو مروایا۔بہت خوب! اور اتنی تیزی سے غزل کہنے پر تو اور بھی داد دینا بنتی ہے
بالکل درست فرما رہی ہیں۔ہر انسان چوٹ کھائے پھرتا ہے پر دوسروں کو تکلیف دینے سے پھر بھی باز نہیں آتا۔
واہ جی بہت خوب. داد قبولیے اور نمک پارے بھی
جب سے سہرا سجائے پھرتا ہوں
سب سے نظریں چرائے پھرتا ہوں
جیسے پِٹتے ہیں زوجہ سے سارے
میں بھی دو چار کھائے پھرتا ہوں
نہ کریدو کہ بازو پر اپنے
کیوں پلستر چڑھائے پھرتا ہوں
کب سے سسرال والوں کا اپنے
بوجھ ہی تو اٹھائے پھرتا ہوں
نہیں اس کے سوا کوئی چارہ
گھر میں پوچہ لگائے پھرتا ہوں
شکریہ۔ اسی تیزی نے تو مروایا۔
بہت زبردست جناب۔وہی نکلی ہے داستاں سب کی
میں جو اپنی بنائے پھرتا ہوں
یہاں بچتے ہی ظرف والے ہیں.بہت عمدہ، جہاں غزل کی عمدگی قابل داد ہے وہاں اردو محفل کے ایک بڑے شاعر کی کاوش پر تنقید کرنے والے بھی قابل داد... شاید یہی اردو محفل کا حسن ہے