محمد بلال اعظم
لائبریرین
لاہور مطبعِ رفاہِ عام
شکریہ فاتح بھائی۔
لاہور مطبعِ رفاہِ عام
فرہنگ آصفیہ یہاں سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیںیہ کس پبلشر کی ہے؟
فرہنگ آصفیہ یہاں سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں
شکریہبہت عمدہ کلام کا انتخاب صائمہ شاہ صاحبہ آپکا۔ خوش رہیئے۔
بہت شکریہ طارق شاہ صاحب اور فاتح بھائی آپکا کہ آپکی گفتگو معلومات میں گراں قدر اضافے باعث بنی۔ اللہ آپ کے علم میں اور زیادہ اضافہ فرمائے اور ہمیں اس میں سے کچھ سیکھنے کو توفیق عطا کرے۔
السلام علیکم ، کیا کہوں؟ کرلپ کی سائٹ پر ڈکشنری میں ترمیم نہیں کی جا سکتی لیکن دائرہ معارف میں اس کی اصلاح ممکن ہے۔ ایسی اشیاء کی اصلاح کر دیا کریں۔ بہتوں کا بھلا ہو گا، میں لغت کا طالب علم نہیں ہوں۔ لیکن قاموس الوحید سے یہ ٹکڑا نکلا ہے۔ اس پر تھوڑی بحث کر کے لغت کی اصلاح کی جانی چاہیے۔ بلاشبہ علمی تحقیق میں سماعت نہیں کتابت دیکھی جاتی ہے۔ہمارے خیال میں آپ نے جس لغت کا حوالہ دیا ہے اس میں یہ لفظ غلط طور پر درج ہے۔۔۔ ہم نے تو آج تک اس لفظ (لحَد) کو ہمیشہ ح کی حرکت کے ساتھ ہی پڑھا اور سنا ہے۔۔۔ کیا عربی، کیا فارسی اور کیا اردو۔۔۔
چند مثالیں ملاحظہ ہوں:
عشق اس چاہِ زنخداں کا ہُوا جس دن سےمیں نے سمجھا کہ لحَد میں دلِ بے تاب اُتراآتشؔلحَد میں بھی ترے مُضطر نے آرامخدا جانے کہ پایا یا نہ پایاذوقؔعبرت کا ہے مقام، زمانے کا انقلابتکیہ فقیر کا ہے لحَد بادشاہ کیاسیرؔآہ و فریاد کہ از چشمِ حسودِ مہِ چرخدر لحَد ماہِ کماں ابروئے من منزل کردحافظؔچوں بہ خسپد در لحَد قالبِ مُردارِ مارستہ گردَد زیں قفس طوطیِ طیّارِ مامولانا رومچُو در خاکدانِ لحَد خفت مردقیامت بیَفشاند از موئے گردسعدیؔ
ہتھ ہولا رکھیا کرو۔ عقل والی گل درست من لیندے واں۔ چوری والی واسطے اک عدد فون مقتدرہ کر لینا۔یہ نقصان ہوتا ہے بغیر عقل کے چوری کرنے کا۔
ہم نے ایک دو مرتبہ وکی پیڈیا کی طرح اسے مدون کرنے کی کوشش کی تھی مگر کوئی نتیجہ سامنے نہ آیا۔السلام علیکم ، کیا کہوں؟ کرلپ کی سائٹ پر ڈکشنری میں ترمیم نہیں کی جا سکتی لیکن دائرہ معارف میں اس کی اصلاح ممکن ہے۔ ایسی اشیاء کی اصلاح کر دیا کریں۔ بہتوں کا بھلا ہو گا،
عربی میں حروف کی حرکات سے زمانہ، فاعل، مفعول مخاطب، متکلم، وغیرہ بدل جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک لفظ کی کئی شکلیں ہوتی ہیں جب کہ اردو میں ایسا نہیں لہٰذا اردو میں عموماً ثلاثی مجرد کی اصل حرکات ہی قائم رہتی ہیں۔میں لغت کا طالب علم نہیں ہوں۔ لیکن قاموس الوحید سے یہ ٹکڑا نکلا ہے۔ اس پر تھوڑی بحث کر کے لغت کی اصلاح کی جانی چاہیے۔ بلاشبہ علمی تحقیق میں سماعت نہیں کتابت دیکھی جاتی ہے۔
پہلی گل تے ایہہ وے کہ بھا جی! تسی ساڈے توں وڈے چور نئیں ہو سکدے۔۔۔ تے دوجی گل ایہہ کہ مقتدرہ فون کرن دا کوئی فائدہ ہوندا تے پورنوگرافی دے لنکس نہ کڈھا دیندے اسی اوہناں دے ہر پیج وچوںہتھ ہولا رکھیا کرو۔ عقل والی گل درست من لیندے واں۔ چوری والی واسطے اک عدد فون مقتدرہ کر لینا۔
ترمیم پر کلک کر کے تبدیلی کریں اور محفوظ کر دیں اور اگر کیپچا بھی موجود ہو تو درج کریں محفوظ کر دیں۔ اگر آپ نے اسی طریقہ پر عمل کیا تھا تو یہ درست تھا، مگر ایسا ہونا بہت مشکل ہے کہ ایسا کرنے سے بھی ترمیم محفوظ نہ ہو۔ دوسرا فاعل وغیرہ بدل جاتے ہیں۔ مگر مادہ وہی رہتا ہے۔ اگر اردو کی کسی دوسری مستند ڈکشنری میں اس پر زبر موجود ہے تو پھر تو اسے درست کر دینا چاہیے، میں کوشش کروں گا کہ کل یونیورسٹی میں کسی استاد سے اس بارے میں مشورہ کروں، خوش قسمتی سے عرب اساتذہ بھی یونیورسٹی میں موجود ہیں۔ اصلاح ضروری ہے۔ دوسرا میں نے اس ڈکشنری کو رکھنے کی اجازت لے لی ہے۔ہم نے ایک دو مرتبہ وکی پیڈیا کی طرح اسے مدون کرنے کی کوشش کی تھی مگر کوئی نتیجہ سامنے نہ آیا۔
عربی میں حروف کی حرکات سے زمانہ، فاعل، مفعول مخاطب، متکلم، وغیرہ بدل جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک لفظ کی کئی شکلیں ہوتی ہیں جب کہ اردو میں ایسا نہیں لہٰذا اردو میں عموماً ثلاثی مجرد کی اصل حرکات ہی قائم رہتی ہیں۔
پہلی گل تے ایہہ وے کہ بھا جی! تسی ساڈے توں وڈے چور نئیں ہو سکدے۔۔۔ تے دوجی گل ایہہ کہ مقتدرہ فون کرن دا کوئی فائدہ ہوندا تے پورنوگرافی دے لنکس نہ کڈھا دیندے اسی اوہناں دے ہر پیج وچوں
بہت بہتر۔۔۔۔ترمیم پر کلک کر کے تبدیلی کریں اور محفوظ کر دیں اور اگر کیپچا بھی موجود ہو تو درج کریں محفوظ کر دیں۔ اگر آپ نے اسی طریقہ پر عمل کیا تھا تو یہ درست تھا، مگر ایسا ہونا بہت مشکل ہے کہ ایسا کرنے سے بھی ترمیم محفوظ نہ ہو۔ دوسرا فاعل وغیرہ بدل جاتے ہیں۔ مگر مادہ وہی رہتا ہے۔ اگر اردو کی کسی دوسری مستند ڈکشنری میں اس پر زبر موجود ہے تو پھر تو اسے درست کر دینا چاہیے، میں کوشش کروں گا کہ کل یونیورسٹی میں کسی استاد سے اس بارے میں مشورہ کروں، خوش قسمتی سے عرب اساتذہ بھی یونیورسٹی میں موجود ہیں۔ اصلاح ضروری ہے۔ دوسرا میں نے اس ڈکشنری کو رکھنے کی اجازت لے لی ہے۔
بہت بہتر۔۔۔ ۔
ہم نے اردو فارسی کی جتنی فرہنگیں دیکھیں ہیں سب میں ح پر زبر ہی ہے نیز جتنے بھی اساتذہ نے اس لفظ کو اشعار میں برتا ہے انھوں نے ح مفتوح ہی استعمال کی ہے۔