آپ منطقی اور فہم والی بات کرتے کرتے اچانک درمیان میں کوئی نہ کوئی چول مار جاتے ہیں۔ اب یہ معلوم نہیں کہ ایسا دانستہ کرتے ہیں یا لامحالہ یہ غلطی سرزد ہو جاتی ہے۔
بچہ بچہ جانتا ہے کہ ہر فوج اپنےسربراہان کے ماتحت ہوتی ہے۔ فوج کیا ایکشن کریگی یہ پالیسی طے کرنا عام فوجی کا کام نہیں۔ وہ تو اپنے کام میں پروفیشنل ہے۔ اگر آپکو تنقید ہی کرنی ہے تو واشنگٹن میں بیٹھے حکمرانوں کی کریں۔ امریکی فوج فرداً فرداً اسکی ذمہ دار کیسے ہے؟ یہ تو وہی بات ہوئی کہ جب پاک فوج کے جوان اپنے ہی بنگالیوں ، بلوچیوں، قبائیلیوں کو خون سے رنگتے تھےتو اسکا ذمہ دار ہر وہ فوجی ہے جو اس ادارے کا حصہ ہے یا رہ چکا ہے۔ کچھ ہوش و عقل کے ناخن لیں۔ ایک عام فوجی کے پاس اپنے سربراہان کا آرڈر ماننے کے سوا اور کوئی انتخاب نہیں ہوتا۔ بصورت دیگر جیل اور کورٹ مارشل ہوتا ہے۔