فارسی بات چیت

پروانھ

محفلین
فورم پر عربی زبان کی مشق کرنے کے لیے عربی بول چال کے عنوان سے ایک تھریڈ موجود ہے۔ اس سے میرے ذہن میں خیال آیا ہے اسی طرز پر فارسی میں گفتگو کے لیے بھی ایک تھریڈ شروع کیا جائے۔ اس فورم پر کئی فارسی دان موجود ہیں۔ میری طرح کے معمولی شدھ بدھ رکھنے والے بھی اس میں شریک ہو سکتے ہیں۔ :) میں گفتگو کا آغاز کیے دیتا ہوں۔ اگر کوئی غلطی کروں تو اس میں اصلاح فرما کر شکریے کا موقع عطا کریں۔ :)

این گفتگو را در زبان فارسی آغاز میکنم۔ امید دارم کہ خیلی دوستان شریک خواہند شد۔

می نویس - و می نویس - و می نویس
 

dxbgraphics

محفلین
اگر اس تھریڈ میں فارسی کے ساتھ اردو ترجمہ بھی لکھا جائے تو امید ہے کہ فارسی سیکھنے میں مدد ملے گی۔
 

dxbgraphics

محفلین
ممکن است چہ ترجمہ می کند

ترجمے کے ساتھ ممکن ہے تاکہ آپ لوگوں کی بات چیت سے ہم کچھ نہ کچھ سیکھ سکیں
 
ممکن است چہ ترجمہ می کند

ترجمے کے ساتھ ممکن ہے تاکہ آپ لوگوں کی بات چیت سے ہم کچھ نہ کچھ سیکھ سکیں

جناب آقای دی اکس گرافیکس، از آمدن شما ممنونم۔:)
چشم پس از این ترجمہ ہم می نویسم۔

ترجمہ:
جناب ڈی ایکس گریفکس صاحب، آپ کی تشریف آوری کا شکریہ۔:)
آپ کے حکم کی تعمیل میں، اس کے بعد ترجمہ بھی لکھوں گا۔
 
 

dxbgraphics

محفلین
جناب آقای دی اکس گرافیکس، از آمدن شما ممنونم۔:)
چشم پس از این ترجمہ ہم می نویسم۔

ترجمہ:
جناب ڈی ایکس گریفکس صاحب، آپ کی تشریف آوری کا شکریہ۔:)
آپ کے حکم کی تعمیل میں، اس کے بعد ترجمہ بھی لکھوں گا۔
 

تشکر برادر نقوی صاحب

پشاور میں دو تین افغان دوست تھے لیکن کبھی شوق پیدا نہیں ہوا سیکھنے کا۔ ایرانی قونصلیٹ میں بھی کورس پڑھایا جاتا ہے لیکن یہاں آکر اب سیکھنے کا شوق پیدا ہواہے
 
محمد وارث صاحب! جی چاہتا ہے کہ اس غزل کو پنجابی غزل میں ڈھالوں۔
مجھے پوری غزل اور شاعر کا نام مہیا کر سکیں تو بہت عنایت ہو گی۔
اس شعر کا ’’آزاد پنجابی ترجمہ‘‘ کچھ یوں بھی تو ہو سکتا ہے:۔

’’
واہ جی واہ! اک تے اوہ تیرے نخرے جنہاں سانوں مار چھڈیا، تے اتوں بہانہ کی؟ جی ربوں آئی!
تکدا آپ نہیں ساڈے ولے، تے ہور بہانہ! جی سانوں شرم آندی اے۔ نہ، اسیں تینوں بھلے آں کوئی، بھلا؟
‘‘
 

محمد وارث

لائبریرین
محمد وارث صاحب! جی چاہتا ہے کہ اس غزل کو پنجابی غزل میں ڈھالوں۔
مجھے پوری غزل اور شاعر کا نام مہیا کر سکیں تو بہت عنایت ہو گی۔
اس شعر کا ’’آزاد پنجابی ترجمہ‘‘ کچھ یوں بھی تو ہو سکتا ہے:۔

’’
واہ جی واہ! اک تے اوہ تیرے نخرے جنہاں سانوں مار چھڈیا، تے اتوں بہانہ کی؟ جی ربوں آئی!
تکدا آپ نہیں ساڈے ولے، تے ہور بہانہ! جی سانوں شرم آندی اے۔ نہ، اسیں تینوں بھلے آں کوئی، بھلا؟
‘‘

مرزا قتیل کی غزل ہے آسی صاحب، یہ ربط دیکھیے گا۔
 

احمد مسعود

محفلین
من ہم اسشتیاق حرف زدن بہ زبان فارسی دارم۔ کسی است کہ با من صحبت بکند؟ من فارسی در خانہء فرھنگ ایران یاد گرفتہ ام و گواھینامہ ھم گرفتہ ام۔ اما خیلی وقت است کہ با کسی صحبت نکردہ ام بنا بر این فکر می کنم کہ بیشتر واژہ ہا را فراموش کردہ ام۔
 
Top