فاٹا کے علاقے کی مایوس کُن صورتحال۔۔۔۔

فرخ

محفلین
السلام و علیکم
مجھے جب سے یہ آڈیو سننے کو ملی، دل بہت پریشان ہوا، کہ یہ پردے کے پیچھے کیا تماشہ کھیلا جا رہا ہے۔ اور میڈیا ہمیں کیا بتا رہا ہے۔
یہ اور اسکے علاوہ دوسرے زرائع سے ملنے والی خبروں سے تو یوں لگتا ہے کہ جیسے واقعی پاکستان کے ٹکڑے کرنے کیا سازش اپنے عروج پر جا رہی ہے اور اس دفعہ وہ علاقے جو برطانوی راج سے پہلے افغانستان کا حصہ تھے اور اب موجودہ پاکستان کا حصہ ہیں، کو علیحدہ کر کے افغانستان کا حصہ بنانے یا صرف توڑنے کی سازش کی جارہی ہے۔

یہ آڈیو انٹرویو، مشہور صحافی "حامد میر" کا ہے جو انہوں نے ان علاقوں کے دورے کے دوران ٹیلی فون پر دیا۔
ملاحظہ کیجئے
نوٹ: یہ ایک دوسری سائٹ پر اپ لوڈ کی ہے اور وہیں سے ڈائریکٹ سنی جا سکتی ہے اور ڈاؤن لوڈ بھی کی جاسکتی ہے۔
).


یہ ایک بہت تکلیف دہ اور کافی خطرناک صورتحال ہے اور صاف نظر آرہا ہے کہ چند لوگوں کی بے وقوفیوں کا خمیازہ پورے ملک کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ :(

اللہ تعالٰی ہمارے پاکستان کو اپنی حفاظت میں‌رکھےاور دشمنوں کی چالوں کو الٹ دے اور انکو شکستِ فاش سے دوچار کرے۔ آمین۔
 

فاروقی

معطل
آپ نے سچ کہا..................ہمارے قریب کے ایک عالم رہتے ہیں انہوں نے آج سے تین ماہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ پاکستان تو آج تک اپنے دوستوں اور دشمنوں کی پہچان تک نہیں کر پایا ہے...........انہوں نے کہا تھا........کہ میں دیکھ رہا ہوں شمالی علاقہ جات کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کی سازش کامیاب ہوتی نظر آ رہی ہے ہمارے حکمرانوں کو چاہیے کہ دوست اور دشمن کی پہچان ابھی کر لیں تاکہ ایک اور سقوط ڈھاکہ ہماری روحوں کو جسموں سے علیحدہ نہ کر دے........



اور آج یہ صورت حال واضع ہو چکی ہے ..........اللہ نہ کرے ہم پہ یہ برا وقت آئے .....لیکن یہ صرف دعاوں سے ٹالا نہیں جا سکتا.......حکمرانوں کو عقل کے ناخن لینے چاہیں ........ورنہ تاریخ ان کے ساتھ میر جعفر و صادق والا معاملہ کرے گی.اور رہتی دنیا تک ان پر لعنت برستی رہے گی....
 

طالوت

محفلین
عالم صاحب کا اندازہ کس بنیاد پر تھا فاروقی ؟
فرخ پیغام سن کر کچھ کہتے ہیں اس بارے میں ۔۔۔۔!
وسلام
 

طالوت

محفلین
جی وہی پیغام ہے جس کا رونا ہم عرصے سے رو رہے ہیں ۔۔۔۔۔
لیکن ہمارے مشرف با اسلام ساتھی اسے تسلیم کرنے کو تیار نہیں ۔۔۔
اب آ گئے ہیں نا "منی جرگوں" پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آگے آگے دیکھیئے ہوتا ہے کیا ۔۔۔۔۔۔
وسلام
 

فرخ

محفلین
اللہ تعالٰی اپنا رحم فرمائے۔ آمین۔

آپ نے سچ کہا..................ہمارے قریب کے ایک عالم رہتے ہیں انہوں نے آج سے تین ماہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ پاکستان تو آج تک اپنے دوستوں اور دشمنوں کی پہچان تک نہیں کر پایا ہے...........انہوں نے کہا تھا........کہ میں دیکھ رہا ہوں شمالی علاقہ جات کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کی سازش کامیاب ہوتی نظر آ رہی ہے ہمارے حکمرانوں کو چاہیے کہ دوست اور دشمن کی پہچان ابھی کر لیں تاکہ ایک اور سقوط ڈھاکہ ہماری روحوں کو جسموں سے علیحدہ نہ کر دے........



اور آج یہ صورت حال واضع ہو چکی ہے ..........اللہ نہ کرے ہم پہ یہ برا وقت آئے .....لیکن یہ صرف دعاوں سے ٹالا نہیں جا سکتا.......حکمرانوں کو عقل کے ناخن لینے چاہیں ........ورنہ تاریخ ان کے ساتھ میر جعفر و صادق والا معاملہ کرے گی.اور رہتی دنیا تک ان پر لعنت برستی رہے گی....
 

فرخ

محفلین
اور عوام کو کیا کرنا چاہیے؟

موجودہ فتنوں کے دور میں، اللہ کے دین میں جو ہدایات آئی ہیں‌ انکے مطابق ایک تو اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہیئے اور دوسرے جس کے جتنے بس میں ہو، گناہوں اور برائیوں کے خلاف کوششیں کرنی چاھئیں۔ کیونکہ قرآن و حدیث کے مطالعے سے یہی بات سامنے آتی ہے کہ جب "نہی عن المنکر" والا معاملہ کمزور پڑے تو ایسے حالات آتے ہین۔ یعنی برائی سے نہ روکنا اور اچھائی کا حکم نہ کرنا۔

ہم اگر اپنا آپ ٹھیک نہ کریں اور پھر اللہ سے رحمت کی اُمید کیسے رکھیں اور کس منہ سے رکھیں۔

جب لوگ اللہ کی رحمتوں اور رحمانیت اور مغفرت کا غلط فائدہ اٹھائیں اوربرائیوں سے باز نہ آئیں تو یاد رکھنا چاھہیئے کہ جہاں‌اللہ کے ناموں میں رحمٰن اور رحہیم ہیں، وہیں قہار اور جبار بھی ہیں اس لیئے اللہ سے کا ڈر اپنائیں۔

اللہ تعالٰی ہم سب کے گناہوں کو معاف فرمائے اور ہمیں شعور و ہمت عطا فرمائیے کہ ہم اپنی ذاتی برائیوں کے ساتھ معاشرتی برائیوں کو بھی ختم کر سکیں۔ آمین ، ثم آمین
 

فرخ

محفلین
جی وہی پیغام ہے جس کا رونا ہم عرصے سے رو رہے ہیں ۔۔۔۔۔
لیکن ہمارے مشرف با اسلام ساتھی اسے تسلیم کرنے کو تیار نہیں ۔۔۔
اب آ گئے ہیں نا "منی جرگوں" پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آگے آگے دیکھیئے ہوتا ہے کیا ۔۔۔۔۔۔
وسلام

جی بالکل
جب غیروں کی خاطر اپنوں سے بیر رکھیں گے۔ جب کافروں کی خوشنودی کی خاطر اپنے مسلمانوں‌ پر ظلم کریں گے، تو منی جرگے بھی کچھ نہیں‌کر سکیں گے۔

ہم لوگ صرف چند بے وقوفوں کی وجہ سے آپ پٹ رہے ہیں اور خود بھی بے وقوفوں کی طرح انہی کو سر پر بٹھاتے ہیں۔

جمہوریت اُس طرز حکومت کا نام ہے جس میں
بندوں‌کو گنا کرتے ہیں، تولا نہیں کرتے۔۔
 

فاروقی

معطل
عالم صاحب کا اندازہ کس بنیاد پر تھا فاروقی ؟
فرخ پیغام سن کر کچھ کہتے ہیں اس بارے میں ۔۔۔۔!
وسلام

جی فرخ کے بیان کی بنیاد پر........

جی بالکل
جب غیروں کی خاطر اپنوں سے بیر رکھیں گے۔ جب کافروں کی خوشنودی کی خاطر اپنے مسلمانوں‌ پر ظلم کریں گے، تو منی جرگے بھی کچھ نہیں‌کر سکیں گے۔


ہم لوگ صرف چند بے وقوفوں کی وجہ سے آپ پٹ رہے ہیں اور خود بھی بے وقوفوں کی طرح انہی کو سر پر بٹھاتے ہیں۔

جمہوریت اُس طرز حکومت کا نام ہے جس میں
بندوں‌کو گنا کرتے ہیں، تولا نہیں کرتے۔۔
 

باسم

محفلین
موجودہ فتنوں کے دور میں، اللہ کے دین میں جو ہدایات آئی ہیں‌ انکے مطابق ایک تو اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہیئے اور دوسرے جس کے جتنے بس میں ہو، گناہوں اور برائیوں کے خلاف کوششیں کرنی چاھئیں۔ کیونکہ قرآن و حدیث کے مطالعے سے یہی بات سامنے آتی ہے کہ جب "نہی عن المنکر" والا معاملہ کمزور پڑے تو ایسے حالات آتے ہین۔ یعنی برائی سے نہ روکنا اور اچھائی کا حکم نہ کرنا۔

ہم اگر اپنا آپ ٹھیک نہ کریں اور پھر اللہ سے رحمت کی اُمید کیسے رکھیں اور کس منہ سے رکھیں۔

جب لوگ اللہ کی رحمتوں اور رحمانیت اور مغفرت کا غلط فائدہ اٹھائیں اوربرائیوں سے باز نہ آئیں تو یاد رکھنا چاھہیئے کہ جہاں‌اللہ کے ناموں میں رحمٰن اور رحہیم ہیں، وہیں قہار اور جبار بھی ہیں اس لیئے اللہ سے کا ڈر اپنائیں۔

اللہ تعالٰی ہم سب کے گناہوں کو معاف فرمائے اور ہمیں شعور و ہمت عطا فرمائیے کہ ہم اپنی ذاتی برائیوں کے ساتھ معاشرتی برائیوں کو بھی ختم کر سکیں۔ آمین ، ثم آمین
[ayah]16:112[/ayah][arabic]وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ آمِنَةً مُّطْمَئِنَّةً يَأْتِيهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِّن كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِأَنْعُمِ اللَّهِ فَأَذَاقَهَا اللَّهُ لِبَاسَ الْجُوعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوا يَصْنَعُونَ ﴿١١٢﴾[/arabic]
ترجمہ : اور خدا ایک بستی کی مثال بیان فرماتا ہے کہ (ہر طرح) امن چین سے بستی تھی ہر طرف سے رزق بافراغت چلا آتا تھا۔ مگر ان لوگوں نے خدا کی نعمتوں کی ناشکری کی تو خدا نے ان کے اعمال کے سبب ان کو "بھوک" اور "خوف" کا لباس پہنا کر (ناشکری کا) مزہ چکھا دیا (١١٢)
[ayah]11:52[/ayah][arabic]وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُم مِّدْرَارًا وَيَزِدْكُمْ قُوَّةً إِلَىٰ قُوَّتِكُمْ وَلَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِينَ ﴿٥٢﴾ [/arabic]
ترجمہ : اور اے قوم! اپنے پروردگار سے "بخشش مانگو" پھر اس کے آگے "توبہ کرو"۔ وہ تم پر "آسمان سے موسلادھار مینہ برسائے گا" اور "تمہاری طاقت پر طاقت بڑھائے گا" اور (دیکھو) گنہگار بن کر روگردانی نہ کرو (٥٢)
 
Top