پرویز احمد کی کتاب "مقام حدیث" صفحہ نمبر 160 (اور مسلسل) پر پرویز احمد لکھتے ہیں
"امام مالک بن انس کہتے ہیں کہ ابو حنیفہ کا فتنہ اس امت کے لیے ابلیس کے فتنے سے کم نہیں۔ دونوں باتوں میں یعنی عقیدہ ارجاء میں بھی اور احادیث کو رد کرنے میں بھی۔ عبدالرحمن بن مہدی کہتے ہیں کہ میں دجال کے فتنے کے بعد اسلام میں کسی فتنہ کو ابوحنیفہ کے فتنے سے بڑا نہیں دیکھتا۔۔۔۔
(تاریخ بغداد ، مصنف ابوبکر خطیب ، جلد 13 صفحہ 396 )
سلیمان بن حسان حلبی کہتے ہیں کہ میں نے بے شمار مرتبہ امام اوزاعی کو کہتے سنا ہے ابوحنیفہ نے اسلام کے ایک ایک دستہ کو گن گن کر توڑا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(تاریخ بغداد ، مصنف ابوبکر خطیب ، جلد 13 صفحہ 498 )
حمدویہ بن مخلد کہتے ہیں کہ محمد بن مسلمہ مدینی سے پوچھا گیا کہ کیا وجہ ہے کہ ابو حنیفہ کی رائے سارے شہروں میں گھس گئی ہے ، مگر مدینہ منورہ میں داخل نہ ہو سکی ؟ محمد بن مسلمہ نے جواب دیا "اس کی وجہ یہ ہے کہ رسول اللہ کا ارشاد ہے کہ مدینہ کی ہر گلی پر ایک فرشتہ مقرر ہے جو مدینہ میں دجال کو داخل ہونے سے روکے گا، اور یہ بھی چونکہ دجالوں کا ہی کام ہے اسلیے وہاں داخل نہیں ہو سکا
(تاریخ بغداد ، مصنف ابوبکر خطیب ، جلد 13 صفحہ 396 )
یہ ذرا مختصر سی تحریر میں نے بیان کی ہے ، پرویز احمد کی کتاب (یا مذکورہ کتاب) آپ خود پڑھ لیجیے ۔۔ اب کوئی یہ نہ کہے کہ اس میں کافر کا ذکر کہاں ہے ؟ دجال ، ہونا یا اس جیسا کام کرنا کفر کے ہی زمرے میں آتا ہے یا آپ میرے کافر کہنے کو غلطی سمجھ کر اسے دجال سے بدل لیجیے ۔۔ علاوہ ازین امام شافعی نے بھی سخت الفاظ استمعال کیے ہیں ، تاہم آپ کا اپنا مطالعہ زیادہ مفید ہو گا ساتھ ہی مجھ کم علم کو بھی کچھ بتائیے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔
(ساری تمہید اسلیے باندھی ہے کہ ہم بات کو سمجھنے کے باوجود لفظوں کے ہیر پھیر کو موضوع بنا لیتے ہیں ، بجائے اصل موضوع کے)
وسلام