فاتح
لائبریرین
یہ کون لوگ ہیں جو ایک دوسرے کو قتل کر ڈالتے ہیں اور یہ قتل کرنے والے ہمیشہ مذہب کے قبیلے سے ہی کیوں اٹھتے ہیں؟
ہم دیکھتے ہیں کہ عقل اور فلسفے کے لوگ کبھی اک دوسرے کو قتل نہیں کرتے۔۔۔ افلاطون اور دیمقراطیس کے گروہ کبھی اک دوسرے سے نہیں ٹکرائے، فارابی کے مکتبۂ خیال نے شیخ شہا ب کی خانقاہ کے مفکروں پر کبھی حملہ نہیں کیا، ایتھنس کے ہیکل کے دروازے سے کبھی کوئی ایسا ہجوم نہیں نکلا جس نے انسانوں کی گردنیں اڑا دی ہوں اور شہروں کو اگ لگا دی ہو۔۔۔
فتنہ و فساد کی آگ ہمیشہ مذہبی فرقوں کے درمیان ہی کیوں بھڑکتی ہے؟
اقتباس از جون ایلیا
ہم دیکھتے ہیں کہ عقل اور فلسفے کے لوگ کبھی اک دوسرے کو قتل نہیں کرتے۔۔۔ افلاطون اور دیمقراطیس کے گروہ کبھی اک دوسرے سے نہیں ٹکرائے، فارابی کے مکتبۂ خیال نے شیخ شہا ب کی خانقاہ کے مفکروں پر کبھی حملہ نہیں کیا، ایتھنس کے ہیکل کے دروازے سے کبھی کوئی ایسا ہجوم نہیں نکلا جس نے انسانوں کی گردنیں اڑا دی ہوں اور شہروں کو اگ لگا دی ہو۔۔۔
فتنہ و فساد کی آگ ہمیشہ مذہبی فرقوں کے درمیان ہی کیوں بھڑکتی ہے؟
اقتباس از جون ایلیا