فراق ، وصل سے پرے یہ ایسا اک مقام ہے وہی دکھے نہیں ، جو رہتا مجھ میں ہم کلام ہے
نور وجدان لائبریرین اکتوبر 2، 2016 #1 فراق ، وصل سے پرے یہ ایسا اک مقام ہے وہی دکھے نہیں ، جو رہتا مجھ میں ہم کلام ہے آخری تدوین: اکتوبر 2، 2016
الف عین لائبریرین اکتوبر 3، 2016 #4 فی الحال تو ایک ہی شعر کی اصلاح کی جا سکتی ہے۔ فراق و وصل کہنے میں کیا مسئلہ ہے، اس طرح مصرع رواں ہو جاتا ہے۔ ’وہی دکھے نہیں‘ کا بیانیہ اچھا نہیں۔ ’نظر نہ آئے وہ‘ بہتر ہو گا۔
فی الحال تو ایک ہی شعر کی اصلاح کی جا سکتی ہے۔ فراق و وصل کہنے میں کیا مسئلہ ہے، اس طرح مصرع رواں ہو جاتا ہے۔ ’وہی دکھے نہیں‘ کا بیانیہ اچھا نہیں۔ ’نظر نہ آئے وہ‘ بہتر ہو گا۔
نور وجدان لائبریرین اکتوبر 7، 2016 #5 La Alma نے کہا: بہت خوب نور . باقی کی غزل کیوں ڈیلیٹ کر دی؟. مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔ میں نے سوچا کہ اچھی نہیں ہے یہ ۔۔۔۔۔۔۔ابھی پوسٹ کردیتی ہوں
La Alma نے کہا: بہت خوب نور . باقی کی غزل کیوں ڈیلیٹ کر دی؟. مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔ میں نے سوچا کہ اچھی نہیں ہے یہ ۔۔۔۔۔۔۔ابھی پوسٹ کردیتی ہوں
نور وجدان لائبریرین اکتوبر 7، 2016 #6 فراق و وصل سے پرے یہ ایسا اک مقام ہے نظر نہ آئے وہ ، جو رہتا مجھ میں ہم کلام ہے نظر مکاں سے لامکاں تلک جو میری ہے گئی عجب ہی رنگ و بو کا چار سو وہ انتظام ہے یہ بیچ راہ کا ہے کھیل کب تلک یہ بھی چلے تری نگہ کے تیر سہنا عشق میں جو عام ہے بدن کی قید میں جوپارہ تھا ، وہ اب چٹک گیا بکھرنا روشنی کا ُاس کے ملک کا نظام ہے فلک تلک رسائی نورؔ کو ملی بھٹک بھٹک یہ بعد موت کے لگا بڑا مجھے مقام ہے
فراق و وصل سے پرے یہ ایسا اک مقام ہے نظر نہ آئے وہ ، جو رہتا مجھ میں ہم کلام ہے نظر مکاں سے لامکاں تلک جو میری ہے گئی عجب ہی رنگ و بو کا چار سو وہ انتظام ہے یہ بیچ راہ کا ہے کھیل کب تلک یہ بھی چلے تری نگہ کے تیر سہنا عشق میں جو عام ہے بدن کی قید میں جوپارہ تھا ، وہ اب چٹک گیا بکھرنا روشنی کا ُاس کے ملک کا نظام ہے فلک تلک رسائی نورؔ کو ملی بھٹک بھٹک یہ بعد موت کے لگا بڑا مجھے مقام ہے
اکمل زیدی محفلین اکتوبر 7، 2016 #9 نور سعدیہ شیخ نے کہا: فراق ، وصل سے پرے یہ ایسا اک مقام ہے وہی دکھے نہیں ، جو رہتا مجھ میں ہم کلام ہے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ اگر اجازت ہو تو میں کچھ کوشش کروں ..مومن خان مومن کی INSPIRATIONکے ساتھ فراق و وصل میں ایسا مقام آیا نظر میں جو نہیں وہ گویا دل میں ہے
نور سعدیہ شیخ نے کہا: فراق ، وصل سے پرے یہ ایسا اک مقام ہے وہی دکھے نہیں ، جو رہتا مجھ میں ہم کلام ہے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ اگر اجازت ہو تو میں کچھ کوشش کروں ..مومن خان مومن کی INSPIRATIONکے ساتھ فراق و وصل میں ایسا مقام آیا نظر میں جو نہیں وہ گویا دل میں ہے