فراڈیوں کے فراڈی طریقے

arifkarim

معطل
اب آپ نے بتانے تو ہیں نہیں :chatterbox: جیسے میرے پہلے سوال کو ٹال مٹول کرگئے تھے :sad2: اسلئے پوچھنے کا فائدہ ہی نہیں کہ کیا کیا فراڈ کئے ہیں آپ نے ۔ مجھے مسٹر فراڈیا کا گانا یاد آرہا ہے (
chips.gif

اچھا سسٹر جی، اتنا ناراض نہ ہوں، ایک واقعہ سنا دیتا ہوں جو میرے کزن کیساتھ پیش آیا:
میرا ایک کزن پیدائش ہی سے جرمنی میں مقیم ہے۔ شادی کی بات طے ہوئی تو ناجانے اسکو کیا سوجی کہ اکیلا ہی پاکستان میں" سیر "کیلئے نکل کھڑا ہوا کہ اپنی فیملی کو شاک دیگا۔ لاہور ایئر پورٹ پر اتر کر ٹیکسی کرائے پہ لی کہ کسی اچھے سے ہوٹل تک لے چلے۔ موصوف نے اپنا بیگ ڈگی میں رکھوایا جس میں قیمتی دستاویزات اور جیولری وغیرہ تھی۔ ایک ہوٹل کے باہر پہنچ کر وہ ٹیکسی والے سے مخاطب ہوا کہ میں ابھی ہوٹل کے ریٹس پوچھ کر آتا ہوں، میرا انتظار کرنا :) آگے کیا ہوا ہوگا، وہ کسی تعارف کا محتاج نہیں! :rollingonthefloor:
 

تیشہ

محفلین
یہ تو کزن کا فراڈ ہوا ناں ۔؟ میں نے تو آپکے اپنے کئے ہوئے فراڈ پوچھنے تھے ۔ کہین کزن کا نام لکھکر آپ نے اپنا ہی فراڈ تو نہیں بیان کردیا (
si4p.gif


کوئی اپنا ذاتی فراڈ بیان کریں تاکے پتا چل سکے آپ کتنے بڑے فراڈئیے ہیں :battingeyelashes:
 

تیشہ

محفلین
عارف میں مذاقا آپ سے بات کررہی ہوں فراڈئیے والی ، میری کسی بھی بات کو سنجیدہ مت لئے گا ، میں بس شرارتا اور مذاقا چھیڑخانیاں کرتی ہوں اسکے علاوہ میرا کوئی مقصد نہیں ہوتا :battingeyelashes:
 

ابو کاشان

محفلین
کوئی چار سال پرانی بات ہے۔ میں آفس سے گھر واپس جارہا تھا۔ اس کے لیئے میں پیدل کارساز سے شاہراہِ فیصل جاتا تھا پھر بس میں اپنے گھر جاتا تھا ۔ کارساز والی سروس روڈ سنسان ہوتی ہے۔ مگر سڑک پر ٹریفک بہت تیز چلتی ہے۔ خیر تو میں جا رہا تھا کہ ایک گاڑی آ کر رکی۔ شہر کے حالات کے پیشِ نظر میں ایسی صورت حال میں کچھ قدم پیچھے ہو جاتا ہوں۔ میں نے ایسا ہی کیا۔ ڈرائیور کے ساتھ والی سیت پر کوئی نہیں تھا۔ پچھلی سیٹ پر ایک خاتون اور دو بچے موجود تھے جو مقامی ہی تھے۔ ڈرائیور عربی میں شروع ہو گیا۔ میں نے اردو میں کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی تو وہ بناوٹی اردو میں گویا ہوا کہ وہ فورینر ہیں۔اور انہیں رقم تبدیل کروانا ہے کوئی ایکسچینج ہو تو بتا دو۔ میں نے بتا دیا تو بولا کہ یہاں کے نوٹ کیسے ہوتے ہیں۔ سب سے بڑا نوٹ کیسا ہوتا ہے۔ میں نےبتایا کہ ہزار کا ہوتا ہے۔ میرے پاس نہیں ہے۔ البتہ پانچ سو کا نوٹ ایسا ہوتا ہے۔ میں نے نوٹ دیکھایا تو ہاتھ بڑھا کر کہنے لگا کہ دکھانا تو ذرا۔ میںایک دم اور پیچھے ہو گیا اور کہا کہ بھائی ایکسچینج جاؤ تمام نوٹ مل جائیں گے۔ اور اپنا راستہ ناپنے لگا۔ وہ لوگ آگے بڑھ گئے۔ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر کہ اس نے مجھے بچالیا۔ دو دن بعد اخبار میں لوگوں کی اس طرح لٹنے کی خبر پڑھی۔
 

ابو کاشان

محفلین
میری عادت ہے کہ میں کسی اجنبی سے نرمی سے بات نہیں کرتا اور بلا وجہ فری ہونے والے لوگوں کو تو موقع پر ہی ڈانٹ کر چپ کرادیتا ہوں۔ ایک بار میں اپنے آفس کے ساتھی کے ساتھ موبائل مارکیٹ صدر گیا۔ وہاں میرے چچا کی دکان بھی ہے وہ مجھے گاہے بگاہے ٹھگوں کے واقعات بتاتے رہتے ہیں اس لیئے میں بہت محتاط رہتا ہوں۔ ہم ایک موبائل دیکھ رہے تھے کہ برابر کھڑا سندھی آدمی شروع ہو گیا ۔ میں نے آپ کو کہیں دیکھا ہے۔ میں نے سخت لہجے میں کہا کہ کسی اور کو دیکھا ہو گا۔ لیکن وہ مصر رہا کہ نہیں میں نے تم کو دیکھا ہے تم فلاں کے بھائی ہو۔ اس سے پہلے کہ وہ کوئی چکر چلاتا میں نے اسے زور سے ڈانٹا کہ میں نے کہا ہے نا کہ کہیں نہیں دیکھا تو وہ چپ ہو گیا۔ میرا کولیگ کہنے لگا کہ عمران بھائی آپ اس سے کیسے بات کر رہے ہیں اس نے کہیں دیکھا ہوگا۔ میں نے کہا بھائی تم نہیں جانتے یہ سب ڈرامے ہیں تم بتاؤ میں کبھی کسی گاؤں گوٹھ گیا ہوں جو یہ مجھے جانتا ہے اور اس نے دیکھا بھی ہے تو کیا اسے گود لے لو؟ تو وہ بھی ہنس کر چپ ہو گیا۔
 

ابو کاشان

محفلین
اور جب میری جیب کٹ گئی۔

اسی رمضان میں جمعۃ الوداع والے دن میں بس میں آفس جا رہا تھا۔ جب اسٹاپ آیا تو پانچ بندے اور بھی ایک دم کھڑے ہو گئے۔ رمضان تھا اس لیئے میں نے دھیاں نہیں دیا اب دو بندے گیٹ پر راستہ روک کر کھڑے ہو گئے اور تین میرے پیچھے کھڑے ہو گئے۔ اسٹاپ تھا کہ گذرنے والا تھا اور اُن لوگوں نے دھکے دینا شروع کر دیئے۔ میں نے آوازیں دے کر بس رکوائی اور مشقّت کر کے جب نیچے اترا تو میرا پرس جیب سے باہر نکل رہا تھا۔ میں نے دیکھا تو وہ خالی تھا بس جا چکی تھی ( رکی بھی ہوتی تو میں نے کیا کر لینا تھا ) اور میں سوچ رہا تھا کہ اُنھوں نے پرس جیب میں واپس رکھنے کا تکلف بھی کیوں کیا۔
 

زینب

محفلین
میرے ساتھ تو کبھی کوئی فراڈ نہین ہوا۔۔۔۔۔۔۔میں تو ایسی کی تیسی نا کر دوں فراڈیوں کی اسی لیے مجھ سے ڈرتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
چوروں کو پڑ گئے مور

پنڈی میں ٹریفک کا ایک سپاہی موٹر سائیکل والوں کو زیادہ تر اور ٹیکسی والوں کو کم پکڑتا اور ان سے پیسے وصول کرتا۔ کیونکہ اکثر کے پاس پورے کاغذات نہیں ہوتے۔ تو اس نے یہ طریقہ بنایا ہوا تھا کہ چوک کے ایک کونے پر پان سگریٹ کی ایک دکان تھی۔ تو بندے کو کہتا جاؤ اس کو پچاس روپے دے آؤ۔ وہ پیسے دیتا اور دکان والا سپاہی کو اشارے سے بتا دیتا۔ تو سپاہی اسے چھوڑ دیتا۔ ایک دفعہ ایسے ہی ہوا کہ اس نے ایک لڑکے کو کہا کہ جاؤ اسے پچاس روپے دے آؤ۔ وہ لڑکا دکاندار کے پاس گیا اور بولا کہ سپاہی نے کہا ہے کہ مجھے دو سو روپے دے دو۔ دکاندار نے ہاتھ ہلا کر اشارے سے سپاہی کو پوچھا۔ سپاہی نے اشارہ کر دیا۔ تو دکان والے نے اسے دو سو روپے دے دیئے۔ وہ لڑکا دو سو روپے جیب میں ڈالکر رفو چکر ہو گیا۔ پتہ تو اس وقت پڑا جب شام کو سپاہی نے دکاندار سے حساب لیا تو ڈھائی سو روپے کم نکلے۔
 

شمشاد

لائبریرین
میرے ساتھ تو کبھی کوئی فراڈ نہین ہوا۔۔۔۔۔۔۔میں تو ایسی کی تیسی نا کر دوں فراڈیوں کی اسی لیے مجھ سے ڈرتے ہیں

ہاں ان کے ماتھے پر لکھا ہوتا ہے ناں کہ یہ فراڈیا ہے۔ یا پھر تمہارے ماتھے پر لکھا ہو گا کہ یہ زینب ہے۔ اس سے فراڈ کرنا منع ہے۔
 

تیشہ

محفلین
الحمدللہ، زندگی میں کبھی فراڈ نہیں کیا کسی نے میرے ساتھ، البتہ مابدولت نے خوب کئے ہیں، دوسروں کیساتھ ;)



آپ اپنے فراڈ نہیں سنا رہے پھر :chatterbox: :confused:
پتا تو چلتا ناں کتنے فراڈ کر رکھے ہیں ۔۔، :grin: کیا کیا کرڈالا ۔۔ سن کر ذرا مشاہدہ تیز ہوجاتا ، :notworthy:
 

طالوت

محفلین
شمشاد ، ایسا ہی واقعہ ہمارے بس اسٹاپ پر کھڑے ہونے والے سارجنٹ کے ساتھ بھی پیش آ چکا ہے ، وہاں بھی کوئی لڑکا پیسے دینے کی بجائے لے گیا اور شام کو حساب کتاب میں گڑ بڑ پر دلوانے اور لینے والا دونوں لڑ پڑے ۔۔
وسلام
 

ماوراء

محفلین
میرے ابو کا تو ہمیشہ پاکستان میں فراڈیو‌ں سے ہی واسطہ پڑا ہے۔ اور وہ بھی کوئی چھوٹے موٹے فراڈ نہیں۔۔!لیکن ابو پھر بھی کسی نا کسی کام میں ہاتھ ڈال ہی لیتے ہیں۔۔اور جب سارا پیسہ غائب ہو جاتا ہے تو کچھ دن صبر کرتے ہیں، کچھ عرصے بعد ایک نئے فراڈیے کے ہاتھ چڑھ جاتے ہیں۔
 
Top