احمد بلال
محفلین
دعا ہی کرتے رہے فصلِ گلُ کی ہم برسوں
جگر کے خون سے سینچی نہ گِل چمن کی کبھی
دوسرے مصرعے کے لیے کچھ احباب کے کہنے پریہ ترمیم کی
چمن کی مٹی نہ سینچی جگر کے خوں سے کبھی
الف عین ، محمد وارث ، مزمل شیخ بسمل
جگر کے خون سے سینچی نہ گِل چمن کی کبھی
دوسرے مصرعے کے لیے کچھ احباب کے کہنے پریہ ترمیم کی
چمن کی مٹی نہ سینچی جگر کے خوں سے کبھی
الف عین ، محمد وارث ، مزمل شیخ بسمل