الف عین یاسر شاہ
آداب
نظر ثانی کی درخواست گزار ہوں ۔۔۔
مانگنے کے مجھے آداب سکھا دے مولا
سیدھے رستے پہ قدم میرے جما دے مولا
بس کہ اب صبر کا پیمانہ چھلک جانے کو ہے
قوت ضبط مری اور بڑھا دے مولا
کب تلک درد سہیں،آہ بھریں،روئیں ہم
راہ پر خار پہ اب پھول کھلا دے مولا
جس جگہ دل تھا وہاں اب ہے لہو کا دھبا
قوت عشق سے پھر اس کو جِلا دے مولا
زندگی اتنی نہ دشوار کبھی پہلے تھی
اس کو دشوار سے آسان بنا دے مولا
تیری بندی ہوں تجہی سے ہے جڑی ہر امید
میری امید کی امید بڑھا دے مولا
کاٹنے سے کہاں کٹتی ہے شبِ غم یارب
آج تو چین بھری نیند سلا دے مولا