سید زبیر
محفلین
کہ خوش نصیب کو آقا ﷺ دکھائی دیتا ہے
بجُز خیال کے طیبہ دکھائی دیتا ہے
محبتوں کو یہ رستہ دکھائی دیتا ہے
بڑے نصیب کی یہ بات ہے غلاموںمیں
کہ خوش نصیب کو آقا ﷺ دکھائی دیتا ہے
جمالِ حضرتِ والاﷺ ‘کمال دولت ہے
خدا سے پہلے سراپا دکھائی دیتا ہے
جنابِ سیدِ کونینﷺ کا ہے فیضِ رساں
جو رنگ و بُو میں اُجالا دکھائی دیتا ہے
غلام اُنﷺ کے بہت ہیں مگر زمانے میں
اگر جو ہے تو تڑپتا دکھائی دیتا ہے
مقامِ عصر ہے سرکارﷺ کے وسیلے سے
برس برس کا جو لمحہ دکھائی دیتا ہے
درِ حبیبﷺ کی اِس چاکری کے کیا کہنے
جہاں خدا بھی بہ جلوہ دکھائی دیتا ہے
نظر مدینے لگی ہے فریدؔ صدیوں سے
پیام بر مجھے آتا دکھائی دیتا ہے
(فریدؔ لاہوری)