کاشفی
محفلین
غزل
(عفت علوی)
فضا میں کب رچی ہے اس کی خوشبو جان لیتی ہوں
میں بند آنکھوں سے بھی اس شخص کو پہچان لیتی ہوں
اگرچہ بات تو ہے اختلاف رائے کی لیکن
تمہارے منہ سے نکلی ہے تو میں سچ مان لیتی ہوں
مجھے جب بھی زمانے کے دکھوں نے گھیرنا چاہا
تمہاری یاد کی چادر کو خود پر تان لیتی ہوں
حسینی ہوں سو جب بھی ظلم کی دیوار اٹھتی ہے
میں اس کو ختم کرنے کے ارادے ٹھان لیتی ہوں
(عفت علوی)
فضا میں کب رچی ہے اس کی خوشبو جان لیتی ہوں
میں بند آنکھوں سے بھی اس شخص کو پہچان لیتی ہوں
اگرچہ بات تو ہے اختلاف رائے کی لیکن
تمہارے منہ سے نکلی ہے تو میں سچ مان لیتی ہوں
مجھے جب بھی زمانے کے دکھوں نے گھیرنا چاہا
تمہاری یاد کی چادر کو خود پر تان لیتی ہوں
حسینی ہوں سو جب بھی ظلم کی دیوار اٹھتی ہے
میں اس کو ختم کرنے کے ارادے ٹھان لیتی ہوں