کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
اس کی دولت ہے فقط نقشِ کف پا تیرا
یا استاذی۔جناب الف نظامی صاحب۔
قاسمی صاحب کی اس نعت کا ایک شعر ہے:
پورے قد سے میں کھڑا ہوں تو یہ ہے تیرا کرمیا
مجھ کو جھکنے نہیں دیتا ہے سہارا تیرا
پورے قد سے جو کھڑا ہوں تو یہ ہے تیرا کرم
مجھ کو جھکنے نہیں دیتا ہے سہارا تیرا
میں ۔۔۔ اور ۔۔۔ جو
کوئی صورت ہو کہ ہم حتمی متن کو پا لیں! میرے ایک دوست ہیں پروفیسر اختر شاد|۔ بنیادی طور پر یہ سوال ان کی طرف سے ہے۔
توجہ فرمائیے گا۔ میں نے انٹرنیٹ پر تلاش کی تو مجھے یہ دونوں متن ملے ہیں۔
پورے قد سے جو کھڑا ہوں ۔۔۔ پورے قد سے میں کھڑا ہوں ۔۔۔ تو یہ ہے تیرا کرم
میری جستجو کا حاصل ملاحظہ ہو:یا استاذی۔
"میں" اور "مجھ کو "اکٹھا کیا جانافصیح نہیں ہوگا۔
یہ خیال ہے کہ درست شعر یہ ہے۔
پورے قد سے جو کھڑا ہوں تو یہ ہے تیرا کرم
مجھ کو جھکنے نہیں دیتا ہے سہارا تیرا