علی وقار
محفلین
اداکار قوی خان اپنے صاحبزادے عدنان قوی کے ساتھ کینیڈا میں مقیم تھے جہاں ان کا انتقال ہوا، اداکار قوی کینیڈا کے وان شہر کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
معاشرے میں جرائم اور قانون کے موضوع پر ڈرامہ سیریز’اندھیرا اجالا‘ میں ان کا غیرمعمولی کردار آج تک ناظرین کو یاد ہے جس میں انہوں نے انسپیکٹر کا کردار ادا کیا تھا۔ اس ڈرامہ سیریل میں جمیل فخری اور عرفان کھوسٹ نے بھی لازوال کردار ادا کیا جس کے بعد اسے پولیس ڈرامہ سیریل کو چارچاند لگ گئے۔ اسے یونس جاوید نے تحریر کیا تھا اور ہدایتکار کے فرائض راشد ڈار نے انجام دیئے تھے۔ تاہم پی ٹی وی پر بلیک اینڈ وائٹ ڈرامہ ’لاکھوں میں تین‘ ان کا پہلا ڈرامہ بھی تھا جو 1966 میں نشر ہوا تھا۔ محمد قوی خان کا ایک لازوال کردار ’مرزاغالب‘ بھی تھا جو ان کے ابتدائی کیریئر کا ایک شاہکار ڈرامہ بھی تھا۔ تاہم وہ نجی ٹی چینلز پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتےرہے جن میں آنگن، چپکے چپکے سنڈریلا، بیٹیاں، میری شہزادی ان کے اہم کاموں میں شامل ہیں۔
محمد قوی خان نے اپنا کیرئیر ریڈیو پاکستان سے شروع کیا تھا، انہوں نے بے شمار ٹی وی، ریڈیو اور اسٹیج ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ انہوں نے کم و بیش 200 فلموں میں کام کیا۔ قوی خان کو 1980 میں تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ اس کے علاوہ ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں نشان امتیاز اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
معاشرے میں جرائم اور قانون کے موضوع پر ڈرامہ سیریز’اندھیرا اجالا‘ میں ان کا غیرمعمولی کردار آج تک ناظرین کو یاد ہے جس میں انہوں نے انسپیکٹر کا کردار ادا کیا تھا۔ اس ڈرامہ سیریل میں جمیل فخری اور عرفان کھوسٹ نے بھی لازوال کردار ادا کیا جس کے بعد اسے پولیس ڈرامہ سیریل کو چارچاند لگ گئے۔ اسے یونس جاوید نے تحریر کیا تھا اور ہدایتکار کے فرائض راشد ڈار نے انجام دیئے تھے۔ تاہم پی ٹی وی پر بلیک اینڈ وائٹ ڈرامہ ’لاکھوں میں تین‘ ان کا پہلا ڈرامہ بھی تھا جو 1966 میں نشر ہوا تھا۔ محمد قوی خان کا ایک لازوال کردار ’مرزاغالب‘ بھی تھا جو ان کے ابتدائی کیریئر کا ایک شاہکار ڈرامہ بھی تھا۔ تاہم وہ نجی ٹی چینلز پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتےرہے جن میں آنگن، چپکے چپکے سنڈریلا، بیٹیاں، میری شہزادی ان کے اہم کاموں میں شامل ہیں۔
محمد قوی خان نے اپنا کیرئیر ریڈیو پاکستان سے شروع کیا تھا، انہوں نے بے شمار ٹی وی، ریڈیو اور اسٹیج ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ انہوں نے کم و بیش 200 فلموں میں کام کیا۔ قوی خان کو 1980 میں تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ اس کے علاوہ ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں نشان امتیاز اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
آخری تدوین: