فلوریڈا: ’مقتولین جادو ٹونے میں ملوث تھے'
امریکی ریاست فلوریڈا میں حکام کا کہنا ہے کہ پینساکولا کے قصبے میں حال ہی میں ہونے والے تین افراد کا قتل کسی رسم کے تحت کیا گیا ہے اور ہلاک ہونے والے افراد جادو ٹونا کرنے میں ملوث معلوم ہوتے ہیں۔
جمعے کے روز پینساکولا میں ایک 77 سالہ خاتون اور اس کے دو بیٹے اپنے گھر میں ہلاک پائے گئے تھے۔ تینوں مقتول افراد کے گلے کاٹے گئے تھے اور ان کے جسم پر زوردار چوٹوں کے بھی نشانات تھے تاہم کسی کے گھر میں زبردستی گھسنے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
پولیس کا خیال ہے کہ ان کی اموات جمعے کو ہونے والے ’بلو مون‘ کے واقعے سے منسلک ہو سکتی ہیں۔ بلو مون ایک نایاب فلکی موقعہ ہوتا ہے جب ایک ہی مینے میں دو مرتبہ مکمل چاند نظر آئے۔ ایسا تین سال میں ایک مرتبہ ہوتا ہے۔
بلو مون ایک نایاب فلکی موقعہ ہوتا ہے جب ایک ہی مینے میں دو مرتبہ مکمل چاند نظر آئے۔ ایسا تین سال میں ایک مرتبہ ہوتا ہے
اگرچہ پولیس نے کسی شخص کو اس قتل کے سلسلے میں گرفتار نہیں کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایک مشکوک شخص کی نشادہی کر لی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع انتہائی پیچیدہ تھی اور لاشوں کو ایک مخصوص انداز میں رکھا گیا تھا۔
کاؤنٹی پولیس چیف ڈیوڈ مورگن کا کہنا ہے کہ مقتولین مقامی طور پر علیحدہ رہنے والے اور خاموش طبہ جانے جاتے تھے۔
ہلاک ہونے والے افراد میں سے ایک قریب میں ہی واقع ایک عسکری اڈے میں ملازم تھے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے کا قومی سلامتی کے عناصر سے کوئی تعلق نہیں۔
امریکی ریاست فلوریڈا میں حکام کا کہنا ہے کہ پینساکولا کے قصبے میں حال ہی میں ہونے والے تین افراد کا قتل کسی رسم کے تحت کیا گیا ہے اور ہلاک ہونے والے افراد جادو ٹونا کرنے میں ملوث معلوم ہوتے ہیں۔
جمعے کے روز پینساکولا میں ایک 77 سالہ خاتون اور اس کے دو بیٹے اپنے گھر میں ہلاک پائے گئے تھے۔ تینوں مقتول افراد کے گلے کاٹے گئے تھے اور ان کے جسم پر زوردار چوٹوں کے بھی نشانات تھے تاہم کسی کے گھر میں زبردستی گھسنے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
پولیس کا خیال ہے کہ ان کی اموات جمعے کو ہونے والے ’بلو مون‘ کے واقعے سے منسلک ہو سکتی ہیں۔ بلو مون ایک نایاب فلکی موقعہ ہوتا ہے جب ایک ہی مینے میں دو مرتبہ مکمل چاند نظر آئے۔ ایسا تین سال میں ایک مرتبہ ہوتا ہے۔
بلو مون ایک نایاب فلکی موقعہ ہوتا ہے جب ایک ہی مینے میں دو مرتبہ مکمل چاند نظر آئے۔ ایسا تین سال میں ایک مرتبہ ہوتا ہے
اگرچہ پولیس نے کسی شخص کو اس قتل کے سلسلے میں گرفتار نہیں کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایک مشکوک شخص کی نشادہی کر لی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع انتہائی پیچیدہ تھی اور لاشوں کو ایک مخصوص انداز میں رکھا گیا تھا۔
کاؤنٹی پولیس چیف ڈیوڈ مورگن کا کہنا ہے کہ مقتولین مقامی طور پر علیحدہ رہنے والے اور خاموش طبہ جانے جاتے تھے۔
ہلاک ہونے والے افراد میں سے ایک قریب میں ہی واقع ایک عسکری اڈے میں ملازم تھے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے کا قومی سلامتی کے عناصر سے کوئی تعلق نہیں۔