اوشو
لائبریرین
آپ کی بات سے مکمل اتفاق ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ پچھلے دو برسوں میں زمروں کی تعداد گھٹی ہے، بڑھی نہیں ہے۔ زمرہ جات کا یہ ملغوبہ جب تک KISS (کیپ اٹ سمپل اسٹوپڈ) کے اصول پر پورا نہ اترے، مزید اضافے سے جی گھبراتا رہے گا۔ یعنی اولین کام یہ ہے کہ اس ڈھانچے کو نئی شکل دی جائے اور اس میں اب تک سیکھے گئے اسباق سے استفادہ کیا جائے۔ اگر احباب کے لیے سہولت اور مجموعی طور پر بہتری کا خیال ذہن میں نہ ہو تو چند عدد ذیلی زمرے تشکیل دینے میں چند منٹ سے زیادہ وقت نہیں لگے گا، اس سے کہیں کم وقت جتنا ہم اس لڑی میں اپنی بات کی وضاحت میں صرف کر رہے ہیں۔ لیکن آنکھ بند کر کے زمروں کی تعداد بڑھانے سے صارفین کی پریشانیاں بڑھتی ہیں اور نظامت و ادارت کی بھی، جس میں دنیا بھر کے پرمیشنز کا خیال رکھنا پڑتا ہے اور ان کو ہر میجر اپگریڈ کے وقت برتنا پڑتا ہے۔
ان سب باتوں کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اس لڑی میں پیش کردہ مشورے کی تردید کر رہے ہیں۔ بلکہ عجب نہیں کہ تشکیل نو میں احباب کی ایسی آرا سے راہوں کا تعین سہل ہو گا۔
جی محترم میں آپ کی بات سمجھ گیا۔
آپ ان معاملات کو بہ احسن سمجھتے ہیں۔ ہم نے تجویز پیش کر دی۔ باقی ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ جیسا آپ مناسب سمجھیں۔ ہماری سر آنکھوں پر
خوش رہیں
بہت جئیں