جناب عارف صاحب۔۔۔!اردو کمیونیٹی کیلئے کام کرنے والے تمام کارکنان میرے دوست ہیں۔ مجھے کسی سے کوئی شکایت نہیں۔ مگر جب اس کمیونیٹی میں صرف منافع کمانے والے "فروغ اردو" کا لیبل لگا کر گھسنے کی کوشش کرتے ہیں تو مجھے ایسے "دوستوں" کو دیکھ کر مندرجہ بالا محاورہ یاد آجاتا ہے
وعلیکم السلام!السلام علیکم،
وضاحت پیش کرنے کا شکریہ۔ کرلپ کی جانب سے جن فونٹس کا سورس ریلیز کیا گیا ہے، ان کا لائسنس جی پی ایل ہے۔ میرا مشورہ ہوگا کہ اس سورس کو استعمال کرکے کسی کمرشل پراڈکٹ کے اجراء سے قبل جی پی ایل کو بغور پڑھ لیں۔ یقینا مہرصاحب کو اپنی محنت کا معاوضہ وصول کرنے کا حق ہے، لیکن پھر اس فونٹ کو بطور کمرشل پراڈکٹ کے ہی مارکیٹ کیا جانا چاہیے، نا کہ اردو کمپیوٹنگ کے کسی سنگ میل کے طور پر۔
جناب م۔م۔ مغل صاحب۔! گستاخی معاف۔۔۔! اردو زبان تو خود کئی زبانوں کا مرکب ہے ، جن میں ہندی، فارسی ، عربی، انگلش، سنکسرت ، پنجابی وغیرہ شامل ہیں۔۔۔ اور یہ ہماری اردو زبان کا اعجاز ہے کہ اس میں کسی بھی زبان کا لفظ آ کر مدغم ہو جاتا ہے ، ہمیں کسی نئے لفظ کی تلاش نہیں کرنا پڑتی ۔۔۔مجھے اس لفظ ’’ کمیونٹی‘‘ سے نہ صرف چڑ ہے بلکہ سخت نفرت بھی۔۔۔
محتاج یہ نہیں ہے کسی بھی زبان کی
اردو کے دستِ ناز میں بیساکھیاں نہ دو
(فاتر العقل)