فنِ خطاطی اور ٹائپو گرافی کے متعلق ویب سائٹ

نبیل

تکنیکی معاون
محمود، آپ اپنے آئیڈیاز کو ترک نہیں کریں۔ بظاہر ناقابل عمل نظر آنے والے منصوبے بھی کبھی تکمیل کو پہنچ جاتے ہیں۔
 

مغزل

محفلین
صحیح کہتے ہیں نبیل بھائی میں ترک نہیں کروں گا۔ بلکہ وقت نکال کے باقائدہ کام کروں گا اور دوستوں کا تعاون بھی حاصل رہے گا ،۔ انشا اللہ
 

متلاشی

محفلین
اردو کمیونیٹی کیلئے کام کرنے والے تمام کارکنان میرے دوست ہیں۔ مجھے کسی سے کوئی شکایت نہیں۔ مگر جب اس کمیونیٹی میں صرف منافع کمانے والے "فروغ اردو" کا لیبل لگا کر گھسنے کی کوشش کرتے ہیں تو مجھے ایسے "دوستوں" کو دیکھ کر مندرجہ بالا محاورہ یاد آجاتا ہے :)
جناب عارف صاحب۔۔۔!
میرا خیال ہے کہ مفت ہی میں سب کچھ کرنا صرف ’’فروغِ اردو ‘‘ میں شامل نہیں۔۔۔۔۔ اردو کی ترقی میں بے شمار ایسے لوگ گذرے ہیں جنہوں نے اردو کے لئے بے پایاں خدمات سرانجام دی ہیں اور اپنی خدمات کی صلہ بھی وصول کیا ہے ۔۔۔۔
ہر کام کرنے کے لئے پیسہ ایک بنیادی ضرورت ہے۔ جو اردو کے لئے مفت کام کر رہے ہیں ، پیسہ انہیں بھی مل رہا ہے ،عطیات کی شکل میں ، اور میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ بجائے دوسروں کے عطیات پر پلنے کے اگر اپنی محنت کا کچھ صلہ وصول کر لیا جائے تو یہ زیادہ بہتر ہے ۔ ۔اور دوسری بات یہ کہ انسان کی ایک نفسیات ہے اسے جو چیز مفت میں مل جائے وہ اس کی قدر نہیں کرتا ، اور جس چیز کے لئے اسے کچھ خرچ کرنا پڑے تو اس کو اس چیز کی قدر بھی ہوتی ہے ۔۔۔!
امید ہے میری بات آپ کو سمجھ میں آ گئی ہو گی!
 

متلاشی

محفلین
السلام علیکم،
وضاحت پیش کرنے کا شکریہ۔ کرلپ کی جانب سے جن فونٹس کا سورس ریلیز کیا گیا ہے، ان کا لائسنس جی پی ایل ہے۔ میرا مشورہ ہوگا کہ اس سورس کو استعمال کرکے کسی کمرشل پراڈکٹ کے اجراء سے قبل جی پی ایل کو بغور پڑھ لیں۔ یقینا مہرصاحب کو اپنی محنت کا معاوضہ وصول کرنے کا حق ہے، لیکن پھر اس فونٹ کو بطور کمرشل پراڈکٹ کے ہی مارکیٹ کیا جانا چاہیے، نا کہ اردو کمپیوٹنگ کے کسی سنگ میل کے طور پر۔
وعلیکم السلام!
نبیل بھائی عید پر والد صاحب پر میں نے اس بارے میں بات کی ہے ، وہ کہہ رہے تھے کہ کرلپ کی فونٹ ڈویلپنگ ٹیم ڈرائکٹر جناب ڈاکٹر سرمد صاحب سے اور نفیس نستعلیق کے لگیچر لکھنے والے جناب جمیل الرحمن صاحب سے ان کی بالمشافہ ملاقات ہوئی تھی ۔ ہم نے انہیں اپنا فونٹ بھی دکھایا تھا۔ اور یہ بھی بتایا تھا کہ یہ نفیس نستعلیق کی بیس پر بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے اسے بہت پسند کیا تھا ۔ مزید جب والد صاحب نے ان سے اپنے بنائے گئے فونٹ کو بیچنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں بشرطیکہ کہ نفیس نستعلیق کا نام استعمال نہ کیا جائے اور اسے اپنے بنائے گئے کسی پروگرام یا ٹول کے ساتھ بیچا جائے ۔۔۔!
اور جناب جب اس فونٹ کو بیچا گیا تو اسے بطور کمرشل پروڈکٹ ہی بیچا جائے گا۔۔۔۔۔۔!
 

مغزل

محفلین
مجھے اس لفظ ’’ کمیونٹی‘‘ سے نہ صرف چڑ ہے بلکہ سخت نفرت بھی۔۔۔
محتاج یہ نہیں ہے کسی بھی زبان کی
اردو کے دستِ ناز میں بیساکھیاں نہ دو
(فاتر العقل)
 

متلاشی

محفلین
مجھے اس لفظ ’’ کمیونٹی‘‘ سے نہ صرف چڑ ہے بلکہ سخت نفرت بھی۔۔۔
محتاج یہ نہیں ہے کسی بھی زبان کی
اردو کے دستِ ناز میں بیساکھیاں نہ دو
(فاتر العقل)
جناب م۔م۔ مغل صاحب۔! گستاخی معاف۔۔۔! اردو زبان تو خود کئی زبانوں کا مرکب ہے ، جن میں ہندی، فارسی ، عربی، انگلش، سنکسرت ، پنجابی وغیرہ شامل ہیں۔۔۔ اور یہ ہماری اردو زبان کا اعجاز ہے کہ اس میں کسی بھی زبان کا لفظ آ کر مدغم ہو جاتا ہے ، ہمیں کسی نئے لفظ کی تلاش نہیں کرنا پڑتی ۔۔۔
اس طرح جناب کمپیوٹر بھی تو انگلش کا لفظ ہے جبکہ اس کا صحیح متبادل اردو میں حاسب موجود ہے مگر آج تک کسی نے بھی یہ لفظ استعمال نہیں کیا ! بلکہ سب کمپیوٹر ہی لکھتے ہیں ۔۔۔۔! اس کے علاوہ اور بھی بے شمار انگلش اور دوسری زبانوں کے الفاظ ایسے ہیں کہ جن کا صحیح متبادل اردو میں پہلے سے موجود ہے مگر ہم وہ استعمال نہیں کرتے ، کیا خیال ہے آپ کا۔۔۔؟
 
Top