سارہ ، فہیم ، ماورہ ، حجاب یہ رکشے پے لکھے ہوئے شعر یاد کرلو بھئی ۔۔ کیا پتا کسی کؤ لکھنے ہی پڑجائے تو کام آجائے ۔
سارہ ، فہیم ، ماورہ ، حجاب یہ رکشے پے لکھے ہوئے شعر یاد کرلو بھئی ۔۔ کیا پتا کسی کؤ لکھنے ہی پڑجائے تو کام آجائے ۔
ہاہاہاہاہا
ہم کہیں جارہے تھے وہاں ایک دیوار پہ لکھا تھا کہ "یہاں کچرا پھینکنا منع ہے" سامنے کچرے کا ڈھیر لگا ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
میں نے تو ابھی چند دن پہلے ایک رکشہ پر ایک شعر پڑھا تھا۔
جو شاید کچھ ایسے تھا۔
محبت کو آزمالیا ہے، اب قسمت آزما رہا ہوں۔
کسی بے وفا کی خاطر رکشہ چلا رہا ہوں۔
ہاہاہاہاہا
ہم کہیں جارہے تھے وہاں ایک دیوار پہ لکھا تھا کہ "یہاں کچرا پھینکنا منع ہے" سامنے کچرے کا ڈھیر لگا ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
سارہ ، فہیم ، ماورہ ، حجاب یہ رکشے پے لکھے ہوئے شعر یاد کرلو بھئی ۔۔ کیا پتا کسی کؤ لکھنے ہی پڑجائے تو کام آجائے ۔
لوگوں کا علاج ہے کہ دیواروں پے لکھوا دیا جائے کہ '' یہاں کوڑا پھینکو
آؤ اور پھول توڑو ۔۔۔
اور گدھے کے بچے
یہاں پیشاب کرکے ہی جاؤ
پھر دیکھو لوگ کیا عمل کرتے ہیں