گونتانا موبے کے ایک پاکستانی قیدی کا بعد از رہائی انٹرویو
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/09/110902_saad_madni_int_rh.shtml
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/09/110902_saad_madni_int_rh.shtml
يہ کوئ پہلا موقع نہیں ہے کہ گوانتاناموبے ميں نظربند کسی سابق قيدی نے امريکی فوجيوں کی مبينہ بدسلوکی کے حوالے سے يک طرفہ تصوير پيش کی ہے۔
قاری اقبال مدنی کو سات سال تک مختلف جگہوں پر قید رکھا گیا۔ یہ بات بحث سے خارج ہے کہ اس کا تعلق القاعدہ سے تھا یا نہیں لیکن اس پر الزام یہی تھا کہ اس کا تعلق القاعدہ سے تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔آپ یہ چارج شیٹ قاری اقبال کے خلاف پیش کر رہے ہیں۔دلچسپ بات يہ ہے کہ ان تمام کہانيوں ميں مبينہ ظلم کا شکار افراد يہ غلط تاثر قائم کرنے کی کوشش کرتے دکھائ ديتے ہیں کہ انھيں بغير کسی وجہ اور تعلق کے اغوا کيا گيا تھا اور پھر اس تاثر کو مضبوط کرنے اور گوانتاناموبے ميں موجود قيد خانے کے حوالے سے پراسراريت کو جلا دينے کے لیے "بليک ہول" جيسےالفاظ اور تاثرات کا استعمال کيا جاتا ہے۔
"دوڑ پیچھے کی طرف اے گردش ایام تو" یادش بخیر اسرائیل نے عراق میں فوجی کارروائی کی تھی اور اس کی فوجی تنصیبات تباہ کی تھیں تب آپ کے انصاف کا معیار یہ نہ تھا۔ چلیں چھوڑئیے اس بات کو دوسری عالمی جنگ میں جاپان پر ایٹمی حملے سے لے کر آج تک "صاحب بہادر" کتنے ملکوں میں جارحیت کر چکے ہیں۔ کیا خیال ہے اس قانون کا ۔۔۔۔۔دیکھ لیں کہ آپ پھر سے خود ہی دلیل کی زنجیر سے بندھ گئے ناں؟۔يہ ياد رہے کہ قاری سعد اقبال مدنی سميت گوانتاناموبے ميں نظربند تمام افراد "اينمی کمبيٹنٹ" کے قوانين کے تحت زير حراست ليے گئے تھے اور ان ضوابط کی تشريح 11 ستمبر 2001 کے واقعات کے تناظر ميں کی جانی چاہيے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ 11 ستمبر 2001 کے حملے امريکہ کے خلاف اقدام جنگ کے مترادف تھے۔ ان کی نوعيت اور شدت ايک جنگ کے مساوی تھی۔ ان حملوں ميں کم از کم ايک ہدف پينٹاگان خالص عسکری نوعيت کا تھا۔ بے گناہ شہريوں کی ہلاکتيں اس کے علاوہ تھيں۔ يہ بھی ياد رہے کہ 11 ستمبر کے حملے القائدہ کی جانب سے امريکی تنصيبات پر پہلے حملے نہيں تھے بلکہ اس سے پہلے قريب دس سالہ عرصے ميں امريکی شہريوں اور امريکی تنصيبات پر لاتعداد حملے کيے گئے۔ ستمبر 18 2001 کو کانگريس نے امريکی صدر کو يہ اختيار ديا تھا کہ وہ ان حملوں کے جواب ميں طاقت کا استعمال کر سکتے ہيں۔