زیک
مسافر
انڈیا چین سے مقابلے کا دعوی دار ہے لیکن اس میں بری طرح ناکاممیں اس سے اتفاق نہیں کرسکتا،کیوں آخر اپنے حریف کے سامنے ’’سپر‘‘ ڈال رہے ہیں؟ ۔ بنگلہ دیش تو بیچارہ بچہ ہے بچوں سے کیا مسابقہ ہوسکتا ہے ۔
انڈیا چین سے مقابلے کا دعوی دار ہے لیکن اس میں بری طرح ناکاممیں اس سے اتفاق نہیں کرسکتا،کیوں آخر اپنے حریف کے سامنے ’’سپر‘‘ ڈال رہے ہیں؟ ۔ بنگلہ دیش تو بیچارہ بچہ ہے بچوں سے کیا مسابقہ ہوسکتا ہے ۔
بے شک یہ تو جگ ظاہر ہے ۔ لیکن بات سچی اور کڑوی ہے ۔انڈیا چین سے مقابلے کا دعوی دار ہے لیکن اس میں بری طرح ناکام
آپ نے درست کہا۔ سچی بات تو یہ ہے کہ :’ دیوالی کے موقعہ پر بھگوا پارٹی کے چھوٹے موٹے لیڈران آقاؤں کی پشت پناہی میں یہ اعلان کرتے ہیں کہ :’چینی مال اور پٹاخوں کی خریدو فروخت بند ہو؛لیکن جب دیوالی کی شام ہوتی ہے تو بیچارے خود یہی صاحبان چینی مصنوعات پٹاخے شوق سے چھوڑتے ہیں‘۔یہ دعوے صرف میڈیا تک ہی محدود ہے ۔ جب کہ حقیقت تویہ ہے کہ:’ چینی مصنوعات نے بھارتی بازار کو اپنے ’’چینی وجود‘‘ سے بھردیا ہے۔ بلکہ چینی مصنوعات تو اب ضرب المثل بھی بن گئے ہیں ۔ ’’اصلی‘‘ کی جب ضد’’نقلی‘‘ بچوں سے پوچھی جاتی ہے تو بچے اس کے جواب میں ’’چائنا‘‘ لکھ دیتے ہیں ،خود میرا بھتیجا یہ کارنامہ انجام دے چکا ہے ۔ ہوم ورک کی کاپی میں اصلی کی ضد نقلی کے بجائے ’’چائنا‘‘ لکھ بیٹھا تھا ۔انڈیا چین سے مقابلے کا دعوی دار ہے لیکن اس میں بری طرح ناکام
فی الحال تو چائے پی رہا ہوں۔۔۔ بعد میں پوچھتا ہوں۔یار آپ ہر وقت اتنے غصے میں کیوں رہتے ہو؟
اگر جنگوں کے بجائے ٹیکنالوجی کی دوڑ میں مقابلے کا رجحان بنتا ہے تو اچھی بات ہے، بننے دو۔
سبز چائے یا کالی چائے؟فی الحال تو چائے پی رہا ہوں۔۔۔ بعد میں پوچھتا ہوں۔
جرمن ہربل چائےسبز چائے یا کالی چائے؟
افسوس دونوں میں کوئی بھی نہیں۔سبز چائے یا کالی چائے؟
بھائی جب زمین پر ٹیکنالوجی کا مقابلہ نہیں کرپارہے تو خلا میں کون سا مقابلہ کروانا ہے۔ یا بس نام ہی اچھا لگتا ہے۔ ہاں اگر خلا کے وسعتوں کو کھڑکیوں سے دیکھنے کا شوق ہے تو ضرور پورا کیجیے۔ ویسے بھی عوام کے ٹیکسز سے اب کھربوں کی لاٹری نکلنی والی ہے۔اگر جنگوں کے بجائے ٹیکنالوجی کی دوڑ میں مقابلے کا رجحان بنتا ہے تو اچھی بات ہے، بننے دو۔
ہمیں یوں لگا جیسے آپ پاکستان میں رہائش پذیر ہوں۔ افتخار صاحب! اِدھر بھی یہی حال ہے، بلکہ، شاید اس سے بھی پتلا۔چینی مصنوعات نے بھارتی بازار کو اپنے ’’چینی وجود‘‘ سے بھردیا ہے۔ بلکہ چینی مصنوعات تو اب ضرب المثل بھی بن گئے ہیں ۔ ’’اصلی‘‘ کی جب ضد’’نقلی‘‘ بچوں سے پوچھی جاتی ہے تو بچے اس کے جواب میں ’’چائنا‘‘ لکھ دیتے ہیں ،خود میرا بھتیجا یہ کارنامہ انجام دے چکا ہے ۔