ایم اسلم اوڈ
محفلین
جنوبی وزیرستان (اے ایف پی + ریڈیو نیوز + ایجنسیاں) جنوبی وزیرستان ایجنسی میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے ایک بچے سمیت 12 افراد جاںبحق اور 18 شدید زخمی ہو گئے۔ جاںبحق ہونیوالوں میں 6 عسکریت پسند اور دیگر عام قبائلی بتائے جا رہے ہیں‘ بمباری سے عسکریت پسندوں کے 6 ٹھکانے مکمل طور پر تباہ کر دیئے گئے۔ جیٹ طیاروں نے جنوبی وزیرستان ایجنسی کے مختلف علاقوں مکین، لدھا، سام، سلے روغہ، سینہ تیژہ بدر، بوسپہ، نانو اور بروند پر شدید بمباری کی۔ سینہ تیژہ کے مقام پر محمد اﷲ نظر خیل کے مکان پرجیٹ طیاروں کی بمباری سے ایک بچہ سمیت 12 افراد جاںبحق اور دو خواتین سمیت 18 زخمی ہو گئے۔ مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ زخمیوں کو مقامی پرائیویٹ کلینک میں پہنچائے گئے ہیں جن میں 8 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے بمباری کے بعد لوگوں نے علاقے سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ جو لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں ان کو اپنی منزل کا پتہ نہیں چلتا گھروں سے نکل کر بعض لوگ افغانستان کی سرحدوں کی جانب جبکہ بعض لوگ قبائلی علاقوں سے ملحقہ بندوبستی علاقوں کی طرف نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شاہراہوں کی بندش کی وجہ سے سارے لوگ پیدل روانہ ہوئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق پچھلے تین روز سے جنوبی وزیرستان ایجنسی کے مختلف علاقوں پر شدید بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ عسکریت پسندوں نے آبادی سے نکل کر بلند و بالا پہاڑوں کے سروں اور جنگلوں میں اپنے لئے غاریں کھودی ہیں۔ عسکریت پسند غاروں سے طیاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر طیارے بہت زیادہ اونچائی پر ہونے کی وجہ سے عسکریت پسندوں کو نشانہ نہیں بنا سکتے ہیں۔ پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان نے ایجنسی کے مختلف علاقوں پر جیٹ طیاروں کی بمباری کی تصدیق کر دی۔ تاہم انہوں نے ہلاکتوں کے متعلق کہا کہ وہ اس سلسلے میں تحقیقات کر رہے ہیں۔ قبائلی عمائدین ملک سعید انور محسود اور دیگر رہنمائوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جنوبی وزیرستان ایجنسی سے نقل مکانی کرنے والے قبائلیوں کو بندوستی علاقوں تک پہنچنے کے لئے سڑکیں کھولی جائیں۔ نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کو ٹانک آنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنے عزیز واقارب کے ہاں ڈیرے ڈال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان ایجنسی سے ایک اندازے کے مطابق اب تک 2 لاکھ کے قریب قبائلیوں نے نقل مکانی کرتے ہوئے بندوستی علاقہ ٹانک و ڈیرہ اسماعیل خان پہنچ چکے ہیں‘ مزید 3 لاکھ سے زائد لوگ نقل مکانی کرتے ہوئے بندوبستی علاقہ پہنچ جائیں۔ نقل مکانی کرنے والے ان قبائلیوں کیلئے ابھی تک حکومت نے کوئی کیمپ قائم نہیں کیا۔ جنوبی وزیرستان ایجنسی سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کے لئے ہنگامی بنیاد پر کیمپ قائم کئے جائیں۔ شکئی کے علاقے لنڈی نور میں طالبان نے فوجی کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کیا جس سے 3 سکیورٹی اہلکار جاںبحق اور 4 زخمی ہو گئے۔ جنوبی وزیرستان میں جاسوس طیارہ تیکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا۔ سوات میں تحصیل چارباغ کے علاقے وکوڑک میں سکیورٹی فورسز نے غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر کے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ سکیورٹی فورسز کا گھر گھر سرچ آپریشن جاری ہے تاہم ابھی تک کسی عسکریت پسند کی گرفتاری یا دیگر چیزیں برآمد ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
یہ خبر نواے وقت کے پرنٹ پیپر میں شائع کی گ
یہ خبر نواے وقت کے پرنٹ پیپر میں شائع کی گ